كِتَابُ بَابُ يَسْتَأْذِنُ عَلَى أُمِّهِ حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ: سَمِعْتُ مُسْلِمَ بْنَ نَذِيرٍ يَقُولُ: سَأَلَ رَجُلٌ حُذَيْفَةَ فَقَالَ: أَسْتَأْذِنُ عَلَى أُمِّي؟ فَقَالَ: إِنْ لَمْ تَسْتَأْذِنْ عَلَيْهَا رَأَيْتَ مَا تَكْرَهُ
کتاب
ماں سے اجازت مانگنے کا بیان
مسلم بن نذیر رحمہ اللہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا:کیا میں اپنی والدہ کے پاس جانے کی بھی اجازت طلب کروں؟ انہوں نے فرمایا:اگر تم اس کے پاس جانے کی اجازت نہیں لوگے تو تم اس کو اس حالت میں دیکھو گے جس حالت میں اسے دیکھنا ناپسند کرتے ہو۔
تشریح :
مذکورہ بالا دونوں روایات کا مطلب یہ ہے کہ والدہ سے بھی اجازت لے کر اس کے پاس جانا چاہیے۔ اگر اجازت نہ لی تو ممکن ہے کہ والدہ اس حالت میں ہو جس میں وہ اسے دیکھنا پسند نہیں کرتا، مثلاً وہ کپڑے بدل رہی ہے اور یہ اچانک پہنچ جائے تو ایسی حالت میں اسے خجالت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لیے بہتر ہے کہ اجازت لے کر اندر جائے۔
تخریج :
حسن:أخرجه عبدالرزاق:۱۹۴۲۱۔ والبیهقي في الکبریٰ:۷؍ ۹۷۔
مذکورہ بالا دونوں روایات کا مطلب یہ ہے کہ والدہ سے بھی اجازت لے کر اس کے پاس جانا چاہیے۔ اگر اجازت نہ لی تو ممکن ہے کہ والدہ اس حالت میں ہو جس میں وہ اسے دیکھنا پسند نہیں کرتا، مثلاً وہ کپڑے بدل رہی ہے اور یہ اچانک پہنچ جائے تو ایسی حالت میں اسے خجالت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لیے بہتر ہے کہ اجازت لے کر اندر جائے۔