كِتَابُ بَابُ أَكْلِ الرَّجُلِ مَعَ امْرَأَتِهِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ قَالَ: حَدَّثَنِي خَارِجَةُ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ رَافِعِ بْنِ مَكِيثٍ الْجُهَنِيُّ، عَنْ سَالِمِ بْنِ سَرْجٍ مَوْلَى أُمِّ صَبِيَّةَ بِنْتِ قَيْسٍ وَهِيَ خَوْلَةُ، وَهِيَ جَدَّةُ خَارِجَةَ بْنِ الْحَارِثِ، أَنَّهُ سَمِعَهَا تَقُولُ: اخْتَلَفَتْ يَدِي وَيَدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي إِنَاءٍ وَاحِدٍ
کتاب
اپنی بیوی کے ساتھ کھانا
ام صبیۃ بنت قیس جن کا نام خولہ تھا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک برتن میں اکٹھا کھایا یا پانی استعمال کیا ہے۔
تشریح :
یہ واقعہ بھی پردے کا حکم نازل ہونے سے پہلے کا ہے، جب مسلمان مرد اور عورتیں ایک ساتھ اکٹھے ایک برتن سے وضو کرتے تھے۔ (سنن ابي داود، ح:۷۹)
تخریج :
صحیح:أخرجه أبي داود، کتاب الطهارة، باب الوضوء بفضل المرأة:۷۸۔ وابن ماجة:۳۸۲۔ وأحمد:۶؍ ۳۶۶۔
یہ واقعہ بھی پردے کا حکم نازل ہونے سے پہلے کا ہے، جب مسلمان مرد اور عورتیں ایک ساتھ اکٹھے ایک برتن سے وضو کرتے تھے۔ (سنن ابي داود، ح:۷۹)