كِتَابُ بَابُ مَنْ لَمْ يَرُدَّ السَّلَامَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنِ الْحَسَنِ قَالَ: التَّسْلِيمُ تَطَوَّعٌ، وَالرَّدُّ فَرِيضَةٌ
کتاب
جس نے سلام کا جواب نہ دیا
سیدنا حسن بصری رحمہ اللہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا:سلام کہنا نفل اور جواب دینا فرض ہے۔
تشریح :
یہ حسن بصری رحمہ اللہ کی رائے ہے ورنہ تمام دلائل کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ سلام کہنا اور اس کا جواب مسلمانوں کے حقوق میں سے ہے اور ان حقوق کو ادا کرنے کا شارع علیہ السلام نے حکم دیا ہے۔ یوں سلام اور جواب دونوں ہی ضروری ہیں۔
تخریج :
صحیح:الجامع الصغیر للسیوطي، حدیث:۴۸۴۸۔
یہ حسن بصری رحمہ اللہ کی رائے ہے ورنہ تمام دلائل کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ سلام کہنا اور اس کا جواب مسلمانوں کے حقوق میں سے ہے اور ان حقوق کو ادا کرنے کا شارع علیہ السلام نے حکم دیا ہے۔ یوں سلام اور جواب دونوں ہی ضروری ہیں۔