الادب المفرد - حدیث 1035

كِتَابُ بَابُ كَيْفَ رَدُّ السَّلَامِ؟ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ فَرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ، فَكُنْتُ أَوَّلَ مَنْ حَيَّاهُ بِتَحِيَّةِ الْإِسْلَامِ، فَقَالَ: ((وَعَلَيْكَ، وَرَحْمَةُ اللَّهِ، مِمَّنْ أَنْتَ؟)) قُلْتُ: مِنْ غِفَارٍ

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1035

کتاب سلام کا جواب کیسے دیا جائے سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا:میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوا جب آپ نماز سے فارغ ہوچکے تھے۔ چنانچہ میں پہلا شخص تھا جس نے اسلام کے طریقے پر سلام کہا۔ آپ نے فرمایا:’’وعلیک ورحمۃ اللہ، تم کون سے قبیلے سے ہو؟‘‘ میں نے کہا:قبیلہ غفار سے۔
تخریج : صحیح:صحیح مسلم، حدیث:۲۴۷۳۔