الادب المفرد - حدیث 1031

كِتَابُ بَابُ مَرْحَبًا حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ هَانِئِ بْنِ هَانِئٍ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: اسْتَأْذَنَ عَمَّارٌ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَعَرَفَ صَوْتَهُ، فَقَالَ: ((مَرْحَبًا بِالطَّيِّبِ الْمُطَيَّبِ))

ترجمہ الادب المفرد - حدیث 1031

کتاب مرحبا کہنے کا بیان سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا عمار رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے کی اجازت مانگی تو آپ نے ان کی آواز پہچان کر فرمایا:’’اچھے اور عمدہ شخص کو خوش آمدید۔‘‘
تشریح : مرحبا، خوش آمدید، جی آیاں نوں، سب کلمے ہم معنی ہیں جن میں آنے والے کو یہ تأثر دیا جاتا ہے کہ ہم تیری آمد سے خوش ہیں اور تو اپنے ہی لوگوں میں آیا ہے تجھے کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوگی۔
تخریج : صحیح:جامع الترمذي، المناقب، حدیث:۳۷۹۸۔ مرحبا، خوش آمدید، جی آیاں نوں، سب کلمے ہم معنی ہیں جن میں آنے والے کو یہ تأثر دیا جاتا ہے کہ ہم تیری آمد سے خوش ہیں اور تو اپنے ہی لوگوں میں آیا ہے تجھے کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوگی۔