كِتَابُ بَابٌ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ قَالَ: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ قَالَ: حَدَّثَنَا كِنَانَةُ مَوْلَى صَفِيَّةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: أَبْخَلُ النَّاسِ مَنْ بَخِلَ بِالسَّلَامِ، وَالْمَغْبُونُ مَنْ لَمْ يَرُدَّهُ، وَإِنْ حَالَتْ بَيْنَكَ وَبَيْنَ أَخِيكَ شَجَرَةٌ، فَإِنِ اسْتَطَعْتَ أَنْ تَبْدَأَهُ بِالسَّلَامِ لَا يَبْدَأُكَ فَافْعَلْ
کتاب
باب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا:سب سے بڑا بخیل وہ ہے جو سلام میں بخل کرے اور نقصان میں وہ ہے جو سلام کا جواب نہ دے۔ اگر تیرے اور تیرے بھائی کے درمیان درخت حائل ہو جائے تو اگر طاقت رکھتا ہے کہ سلام میں پہل کرے تو کرنا۔
تشریح :
مذکورہ روایت اس سند کے راوی کنانہ کی وجہ سے ضعیف ہے، تاہم اس کا پہلا جملہ مرفوعاً اور آخری جملہ مرفوعاً اور موقوفاً دونوں طرح صحیح ہے۔ (الصحیحة للالباني، ح:۵۱۸)
تخریج :
ضعیف الإسناد موقوفا:تفرد المصنف بهذا التفصیل۔
مذکورہ روایت اس سند کے راوی کنانہ کی وجہ سے ضعیف ہے، تاہم اس کا پہلا جملہ مرفوعاً اور آخری جملہ مرفوعاً اور موقوفاً دونوں طرح صحیح ہے۔ (الصحیحة للالباني، ح:۵۱۸)