کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ فِي السَّلَامِ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا وَوَكِيعٌ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ابْنِ الْقِبْطِيَّةِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَلَّمَ أَحَدُنَا أَشَارَ بِيَدِهِ مِنْ عَنْ يَمِينِهِ، وَمِنْ، عَنْ يَسَارِهِ، فَلَمَّا صَلَّى, قَال:َ >مَا بَالُ أَحَدِكُمْ يُومِي بِيَدِهِ, كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ، إِنَّمَا يَكْفِي أَحَدَكُمْ –أَوْ: أَلَا يَكْفِي أَحَدَكُمْ أَنْ يَقُولَ هَكَذَا- وَأَشَارَ بِأُصْبُعِهِ-، يُسَلِّمُ عَلَى أَخِيهِ مِنْ، عَنْ يَمِينِهِ، وَمِنْ عَنْ شِمَالِهِ!؟
کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: (اختتام نمازپر)سلام پھیرنے کے احکام ومسائل سیدنا جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھتے تو سلام کہتے ہوئے اپنے ہاتھ سے دائیں اور بائیں اشارہ کرتے تھے ۔ جب آپ ﷺ نے نماز پڑھ لی تو فرمایا ” تمہیں کیا ہوا ہے کہ اپنے ہاتھوں سے یوں اشارے کرتے ہو گویا سرکش گھوڑوں کی دمیں ہوں ؟ تمہیں یہی کافی ہے ۔ “ یا فرمایا ” کیا تمہارے ایک کے لیے یہ کافی نہیں ہے کہ یوں کرے اور اپنے انگلی سے اشارہ کیا ۔ اپنے بھائی پر دائیں اور بائیں جانب سلام کہے ۔ “