کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ الْإِشَارَةِ فِي التَّشَهُّدِ شاذ بقوله ولا يحركها حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ الْمِصِّيصِيُّ، حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ زِيَادٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنْ عَامِرِ ابْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ ذَكَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُشِيرُ بِأُصْبُعِهِ إِذَا دَعَا وَلَا يُحَرِّكُهَا. قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: وَزَادَ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ، أَخْبَرَنِي عَامِرٌ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو كَذَلِكَ، وَيَتَحَامَلُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ الْيُسْرَى عَلَى فَخْذِهِ الْيُسْرَى.
کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
باب: تشہد میں ( انگلی سے ) اشارہ کرنا
سیدنا عبداللہ بن زبیر ؓ نے ذکر کیا کہ نبی کریم ﷺ جب دعا کرتے تو اپنی انگلی سے اشارہ کرتے اور اسے حرکت نہ دیتے تھے ۔ ابن جریج نے کہا کہ عمرو بن دینار نے مزید کہا کہ مجھے عامر نے اپنے والد سے بیان کیا کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو دیکھا تھا کہ آپ اس طرح اشارہ کیا کرتے تھے ۔ اور نبی کریم ﷺ اپنا بایاں ہاتھ اپنی بائیں ران پر رکھا کرتے تھے ۔
تشریح :
حرکت نہ دینے والی روایت سندا ضعیف ہے ۔تاہم بعض علماء نے اس کو صحیح قرار دیتے ہوئے اشارہ کرنے اور حرکت نہ دینے کے درمیان یہ تطبیق دی ہے۔جیسے کہ شوکانی نے امام بہیقی سے نقل کیا ہے۔کہ آپ اشارہ کرتے مگر حرکت میں تکرار نہ ہوتا تھا۔دیکھئے۔(نیل اوطار باب الاشارہ بالسبابۃ)اس لئے اور حرکت اشارہ دونوں پراگر اس طرح عمل کیا جائے کہ تشہد میں بیٹھتے ہی 53 کی گنتی کی گرہ بناتے ہوئے انگلی اٹھالی جائے اور اسے سلام پھرنے تک اشارے کی حالت میں کھڑا رکھاجائے۔ جیسا کہ احادیث سے تشہد میں انگلی کی یہی کیفیت معلوم ہوتی ہے۔اورچند بادرمیان میں حرکت بھی دے لی جائے۔تاکہ حرکت والی حدیث پر بھی عمل ہوجائے۔تاہم حرکت کی تکرار اور کثرت جیسا کہ رواج ہوتا جارہا ہے۔اس کی کوئی مظبوط بنیاد نہیں ہے۔واللہ اعلم
حرکت نہ دینے والی روایت سندا ضعیف ہے ۔تاہم بعض علماء نے اس کو صحیح قرار دیتے ہوئے اشارہ کرنے اور حرکت نہ دینے کے درمیان یہ تطبیق دی ہے۔جیسے کہ شوکانی نے امام بہیقی سے نقل کیا ہے۔کہ آپ اشارہ کرتے مگر حرکت میں تکرار نہ ہوتا تھا۔دیکھئے۔(نیل اوطار باب الاشارہ بالسبابۃ)اس لئے اور حرکت اشارہ دونوں پراگر اس طرح عمل کیا جائے کہ تشہد میں بیٹھتے ہی 53 کی گنتی کی گرہ بناتے ہوئے انگلی اٹھالی جائے اور اسے سلام پھرنے تک اشارے کی حالت میں کھڑا رکھاجائے۔ جیسا کہ احادیث سے تشہد میں انگلی کی یہی کیفیت معلوم ہوتی ہے۔اورچند بادرمیان میں حرکت بھی دے لی جائے۔تاکہ حرکت والی حدیث پر بھی عمل ہوجائے۔تاہم حرکت کی تکرار اور کثرت جیسا کہ رواج ہوتا جارہا ہے۔اس کی کوئی مظبوط بنیاد نہیں ہے۔واللہ اعلم