Book - حدیث 980

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى النَّبِيِّ ﷺ بَعْدَ التَّشَهُّدِ صحیح حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُجْمِرِ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ هُوَ الَّذِي أُرِيَ النِّدَاءَ بِالصَّلَاةِ أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ، أَنَّهُ قَالَ: أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَجْلِسِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، فَقَالَ لَهُ بَشِيرُ بْنُ سَعْدٍ: أَمَرَنَا اللَّهُ أَنْ نُصَلِّيَ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ! فَكَيْفَ نُصَلِّي عَلَيْكَ؟ فَسَكَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى تَمَنَّيْنَا أَنَّهُ لَمْ يَسْأَلْهُ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >قُولُوا...<، فَذَكَرَ مَعْنَى حَدِيثِ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ... زَادَ فِي آخِرِهِ: >فِي الْعَالَمِينَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ

ترجمہ Book - حدیث 980

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: تشہد کے بعد نبی ﷺ کے لیے صلاۃ ( درود) کا بیان سیدنا ابومسعود انصاری ؓ نے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے ہاں سعد بن عبادہ ؓ کی مجلس میں تشریف لائے تو سیدنا بشیر بن سعد ؓ نے آپ ﷺ سے کہا : اے اللہ کے رسول ! اللہ تعالیٰ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم آپ پر صلاۃ پڑھیں ۔ تو یہ کس طرح پڑھیں ۔ تو رسول اللہ ﷺ خاموش ہو گئے ( اور دیر تک خاموش رہے ) حتیٰ کہ ہم نے چاہا کہ کاش وہ سوال ہی نہ کیا ہوتا ۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” یوں کہا کرو ۔ “ اور کعب بن عجرہ کی حدیث کے ہم معنی بیان کیا اور اس کے آخر میں «إنك حميد مجيد» زیادہ کیا ۔