Book - حدیث 971

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ التَّشَهُّدِ صحیح حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يُحَدِّثُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, فِي التَّشَهُّد:ِ >التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ، الصَّلَوَاتُ، الطَّيِّبَاتُ، السَّلَامُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ! وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ- قَالَ: قَالَ ابْنُ عُمَرَ: زِدْتَ فِيهَا: وَبَرَكَاتُهُ-، السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ -قَالَ ابْنُ عُمَرَ: زِدْتُ فِيهَا: وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ-، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ

ترجمہ Book - حدیث 971

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: تشہد کا بیان سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ رسول اللہ ﷺ سے تشہد کے یہ کلمات بیان کرتے ہیں «التحيات لله الصلوات الطيبات السلام عليك أيها النبي ورحمة الله وبركاته» ” تمام طرح کی عظمتیں اللہ کے لیے ہیں ۔ ( عبادت کا مستحق بھی وہی ہے ) ۔ پاکیزہ کلمات ، اذکار اور دعائیں اللہ کے لیے ، سلامتی ہو آپ پر اے اللہ کے نبی ! اور اس کی رحمتیں اور برکتیں ۔ “ سیدنا ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ «وبركاته» کا لفظ میری طرف سے اضافہ ہے ۔ «السلام علينا وعلى عباد الله الصالحين أشهد أن لا إله إلا الله» ” سلامتی ہو ہم پر اور اللہ کے صالح بندوں پر ۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا اور کوئی معبود نہیں ۔ وہ اکیلا ہے ، اس کا کوئی ساجھی و شریک نہیں ۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ( ﷺ ) اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں ۔ “ سیدنا ابن عمر ؓ نے کہا کہ «وحده لا شريك له» کے لفظ میری طرف سے اضافہ ہیں ۔
تشریح : حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جن الفاظ کو اپنی طرف سے اضافہ قراردیا ہے۔وہ بخاری مسلم میں مرفوع احادیث سے ثابت ہیں۔دیکھئے۔(صحیح بخاری۔حدیث 831۔وصحیح مسلم حدیث 402)2۔اس تصریح میں ان حضرات کی امانت ودیانت کا اظہار ہے۔کہ جب تک کامل یقین نہ ہوتا ر سول اللہ ﷺ کی طرف کوئی بات منسوب نہ کرتے تھے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جن الفاظ کو اپنی طرف سے اضافہ قراردیا ہے۔وہ بخاری مسلم میں مرفوع احادیث سے ثابت ہیں۔دیکھئے۔(صحیح بخاری۔حدیث 831۔وصحیح مسلم حدیث 402)2۔اس تصریح میں ان حضرات کی امانت ودیانت کا اظہار ہے۔کہ جب تک کامل یقین نہ ہوتا ر سول اللہ ﷺ کی طرف کوئی بات منسوب نہ کرتے تھے۔