کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ مَنْ ذَكَرَ التَّوَرُّكَ فِي الرَّابِعَةِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ح، وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُهُ فِي عَشَرَةٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ أَحْمَدُ قَالَ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا حُمَيْدٍ السَّاعِدِيَّ -فِي عَشَرَةٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مِنْهُمْ أَبُو قَتَادَةَ قَالَ: أَبُو حُمَيْدٍ أَنَا أَعْلَمُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالُوا: فَاعْرِضْ... فَذَكَرَ الْحَدِيثَ قَالَ: وَيَفْتَحُ أَصَابِعَ رِجْلَيْهِ إِذَا سَجَدَ ثُمَّ يَقُولُ: اللَّهُ أَكْبَرُ، وَيَرْفَعُ وَيَثْنِي رِجْلَهُ الْيُسْرَى، فَيَقْعُدُ عَلَيْهَا، ثُمَّ يَصْنَعُ فِي الْأُخْرَى مِثْلَ ذَلِكَ... فَذَكَرَ الْحَدِيثَ قَالَ: حَتَّى إِذَا كَانَتِ السَّجْدَةُ الَّتِي فِيهَا التَّسْلِيمُ، أَخَّرَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى وَقَعَدَ مُتَوَرِّكًا عَلَى شِقِّهِ الْأَيْسَرِ. زَادَ أَحْمَدُ قَالُوا: صَدَقْتَ, هَكَذَا كَانَ يُصَلِّي، وَلَمْ يَذْكُرَا فِي حَدِيثِهِمَا الْجُلُوسَ فِي الثِّنْتَيْنِ, كَيْفَ جَلَسَ.
کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
باب: چوتھی رکعت میں تورک کا بیان ( یعنی سرین پر بیٹھنا)
سیدنا ابو حمید ساعدی ؓ نے اصحاب رسول ﷺ کی دس افراد کی جماعت میں بیان کیا ، ان میں ابوقتادہ ؓ بھی تھے ۔ سیدنا ابوحمید ؓ نے کہا : میں تم میں سے سب سے زیادہ رسول اللہ ﷺ کی نماز کے متعلق جانتا ہوں ۔ انہوں نے کہا : بیان کرو ۔ تو انہوں نے حدیث بیان کی اور کہا : اور سجدے میں اپنے پاؤں کی انگلیاں ( قبلہ رخ ) موڑ لیتے ، پھر «الله اكبر» کہہ کر اپنا سر اٹھاتے اور اپنا بایاں پاؤں ٹیڑھا ( موڑ ) کر کے اس پر بیٹھ جاتے ۔ پھر دوسری رکعت میں ایسے ہی کرتے ۔ اور حدیث تفصیل سے ذکر کی اور بیان کیا کہ جب اس رکعت میں ہوتے جس میں سلام ہوتا ہے ، تو اپنے بائیں پاؤں کو ایک طرف نکال لیتے اور اپنے بائیں حصے پر بیٹھ جاتے احمد نے اس قدر اضافہ کیا کہ ان صحابہ ؓم نے ( سیدنا ابوحمید سے ) کہا : آپ نے سچ اور صحیح کہا ہے ۔ رسول اللہ ﷺ ایسے ہی نماز پڑھا کرتے تھے ۔ اور امام احمد بن حنبل ؓ اور مسدد نے دو رکعتوں پر بیٹھنے کی کیفیت بیان نہیں کی ۔
تشریح :
اس حدیث میں صراحت ہے کہ درمیانی تشہد اور آخری تشہد میں فرق ہوتا تھا۔آخری تشہد جس میں سلام ہوتا ہے۔اس میں تورک مسنون ہے۔(یہ حدیث پیچھے بھی گزری ہے۔حدیث 730)تورک ۔کا مطلب بایاں پائوں باہر نکال کر سرینوں پر بیٹھنا۔
اس حدیث میں صراحت ہے کہ درمیانی تشہد اور آخری تشہد میں فرق ہوتا تھا۔آخری تشہد جس میں سلام ہوتا ہے۔اس میں تورک مسنون ہے۔(یہ حدیث پیچھے بھی گزری ہے۔حدیث 730)تورک ۔کا مطلب بایاں پائوں باہر نکال کر سرینوں پر بیٹھنا۔