Book - حدیث 950

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ فِي صَلَاةِ الْقَاعِدِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ بْنِ أَعْيَنَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ هِلَالٍ يَعْنِي ابْنَ يَسَافٍ، عَنْ أَبِي يَحْيَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: حُدِّثْتُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, قَالَ: >صَلَاةُ الرَّجُلِ قَاعِدًا نِصْفُ الصَّلَاةِ<، فَأَتَيْتُهُ، فَوَجَدْتُهُ يُصَلِّي جَالِسًا، فَوَضَعْتُ يَدَيَّ عَلَى رَأْسِي! فَقَالَ: >مَا لَكَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو؟<، قُلْتُ: حُدِّثْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَنَّكَ قُلْتَ: >صَلَاةُ الرَّجُلِ قَاعِدًا نِصْفُ الصَّلَاةِ!<، وَأَنْتَ تُصَلِّي قَاعِدًا؟ قَالَ: >أَجَلْ، وَلَكِنِّي لَسْتُ كَأَحَدٍ مِنْكُمْ

ترجمہ Book - حدیث 950

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: جو شخص بیٹھ کر نماز پڑھے سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں ، مجھ سے بیان کیا گیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ” آدمی کا بیٹھ کر نماز پڑھنا آدھی نماز ہے ۔ “ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ ﷺ کو پایا کہ آپ ﷺ بیٹھ کر نماز پڑھ رہے تھے ۔ میں نے اپنے سر پر ہاتھ رکھ لیا تو آپ ﷺ نے دریافت فرمایا ” عبداللہ بن عمرو ! کیا بات ہے ؟ “ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! مجھے بتایا گیا ہے کہ آپ نے فرمایا ہے ” آدمی کا بیٹھ کر نماز پڑھنا آدھی نماز ہے اور آپ بیٹھ کر نماز پڑھ رہے ہیں ؟ “ آپ ﷺ نے فرمایا ” ہاں ، لیکن میں تمہاری طرح نہیں ہوں ۔ “
تشریح : 1۔ نبی کریم ﷺکی خصوصیت تھی کہ نوافل بیٹھ کر پڑھتے تو پورا ثواب پاتے تھے۔اور صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین سمجھتےتھے کہ آپﷺ شرعی امور کے اس طرح پابند ہیں۔جس طرح کہ امت ہے۔( آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ ۚ)(البقرہ۔285)مگرجہاں آپ کی خصوصیت بیان ہوگئی ہے وہاں استثناء ہے۔2۔بلا عذربیٹھ کر نفل نماز پڑھنے سے آدمی کو آدھا ثواب ملتا ہے۔ 1۔ نبی کریم ﷺکی خصوصیت تھی کہ نوافل بیٹھ کر پڑھتے تو پورا ثواب پاتے تھے۔اور صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین سمجھتےتھے کہ آپﷺ شرعی امور کے اس طرح پابند ہیں۔جس طرح کہ امت ہے۔( آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْهِ مِن رَّبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ ۚ)(البقرہ۔285)مگرجہاں آپ کی خصوصیت بیان ہوگئی ہے وہاں استثناء ہے۔2۔بلا عذربیٹھ کر نفل نماز پڑھنے سے آدمی کو آدھا ثواب ملتا ہے۔