کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ الْعَمَلِ فِي الصَّلَاةِ صحیح حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ ضَمْضَمِ بْنِ جَوْسٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >اقْتُلُوا الْأَسْوَدَيْنِ فِي الصَّلَاةِ, الْحَيَّةَ وَالْعَقْرَبَ
کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
باب: نماز میں عمل ( حرکات وغیرہ جو مباح ہیں)
سیدنا ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” نماز پڑھتے ہوئے بھی دو کالے جانوروں کو قتل کر دو یعنی سانپ اور بچھو ۔ “
تشریح :
یہ انسان کو ایزا دینے والے جانورہیں۔ اس لئے ان پرترس کھانا انسان پرظلم ہے۔لہذا نماز کے دوران میں بھی انہیں قتل کردیا جائے۔خواہ اعصا یا پتھر وغیرہ ڈھونڈنے اور اس جانور کا پیچھا کرنے میں قبلہ رخ سے منحرف ہونا پڑے۔بعض علماء کہتے ہیں کہ اس دوسری صورت میں نماز باطل ہوجائےگی۔اوردہرانی پڑے گی۔مگر کچھ دوسرے علماء اسے نماز خوف پرقیاس کرتے ہوئے نماز کو صحیح کہتے ہیں۔واللہ اعلم
یہ انسان کو ایزا دینے والے جانورہیں۔ اس لئے ان پرترس کھانا انسان پرظلم ہے۔لہذا نماز کے دوران میں بھی انہیں قتل کردیا جائے۔خواہ اعصا یا پتھر وغیرہ ڈھونڈنے اور اس جانور کا پیچھا کرنے میں قبلہ رخ سے منحرف ہونا پڑے۔بعض علماء کہتے ہیں کہ اس دوسری صورت میں نماز باطل ہوجائےگی۔اوردہرانی پڑے گی۔مگر کچھ دوسرے علماء اسے نماز خوف پرقیاس کرتے ہوئے نماز کو صحیح کہتے ہیں۔واللہ اعلم