Book - حدیث 907

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ الْفَتْحِ عَلَى الْإِمَامِ فِي الصَّلَاةِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ وَسُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدِّمَشْقِيُّ قَالَا أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ عَنْ يَحْيَى الْكَاهِلِيِّ عَنْ الْمُسَوَّرِ بْنِ يَزِيدَ الْأَسَدِيِّ الْمَالِكِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَحْيَى وَرُبَّمَا قَالَ شَهِدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الصَّلَاةِ فَتَرَكَ شَيْئًا لَمْ يَقْرَأْهُ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَرَكْتَ آيَةَ كَذَا وَكَذَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلَّا أَذْكَرْتَنِيهَا قَالَ سُلَيْمَانُ فِي حَدِيثِهِ قَالَ كُنْتُ أُرَاهَا نُسِخَتْ و قَالَ سُلَيْمَانُ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ كَثِيرٍ الْأَزْدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا الْمُسَوَّرُ بْنُ يَزِيدَ الْأَسَدِيُّ الْمَالِكِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدِّمَشْقِيُّ ، نَا هِشَامُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، نَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ ، أَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ الْعَلَاءِ بْنِ زَبْرٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى صَلَاةً فَقَرَأَ فِيهَا فَلُبِسَ عَلَيْهِ ، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ لِأُبَيٍّ : أَصَلَّيْتَ مَعَنَا ، قَالَ : نَعَمْ ، قَالَ : فَمَا مَنَعَكَ .

ترجمہ Book - حدیث 907

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: امام کو نماز میں لقمہ دینا سیدنا مسور بن یزید مالکی ؓ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا ، آپ ﷺ نے نماز میں قرآت فرمائی اور اس میں سے کچھ آیات چھوٹ گئیں جنہیں آپ ﷺ نے تلاوت نہیں فرمایا تو ایک آدمی نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ نے فلاں فلاں آیت چھوڑ دی ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تو تو نے مجھے یاد کیوں نہ کرا دیں ؟ “ سلیمان نے اپنی روایت میں کہا کہ اس آدمی نے کہا : میں سمجھا شاید یہ منسوخ ہو گئی ہیں ۔ سلیمان نے اس سند کو یوں بیان کیا «حدثنا يحيى بن كثير الأسدي ،‏‏‏‏ قال حدثنا المسور بن يزيد الأسدي المالكي» ( یعنی تصریح تحدیث اور وضاحت نسب کے ساتھ ) ۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک نماز پڑھی اور اس میں قرآت کی ، تو کچھ خلط ہو گیا ۔ جب فارغ ہوئے تو سیدنا ابی ؓ سے فرمایا : کیا تم نے ہمارے ساتھ نماز پڑھی ہے ؟ “ انہوں نے کہا : جی ہاں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تو تمہیں کس چیز نے روکا تھا ( کہ مجھے بتا دیتے ) ۔ “ حضرت عبد اللہ بن عمرؓ سے مروی ہے کہ نبیﷺ نے ایک نماز پڑھی اور اس میں قراءت کی، تو کچھ خلط ہو گیا۔ جب فارغ ہوئے تو حضرت ابیؓ سے فرمایا:کیا تم نے ہمارے ساتھ نماز پڑھی ہے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ آپﷺ نے فرمایا:تو تمہیں کس چیز نے روکا تھا(کہ مجھے بتا دیتے)۔