کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ السُّجُودِ عَلَى الْأَنْفِ وَالْجَبْهَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ نَحْوَهُ.
کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
باب: سجدے میں ناک اور پیشانی کو زمین پر رکھنا
محمد بن یحییٰ بواسطہ عبدالرزاق ، معمر سے اسی کی مانند روایت کرتے ہیں ۔
تشریح :
سجدے میں انسان کی پیشانی ننگی ہو اور براہ راست زمین یا مصلے پر لگے تو راحج اور افضل ہے۔نبی کریمﷺ کا اپنی پگڑی کی پٹی یا تہہ پر سجدہ کرنا ثابت نہیں ہے۔مگرکچھ صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین کے آثار ضرور ثابت ہیں۔دیکھئے۔(نیل الاوطار 290/2) نیز پیشانی کے ساتھ ناک بھی زمین پر لگانی چاہیے۔
سجدے میں انسان کی پیشانی ننگی ہو اور براہ راست زمین یا مصلے پر لگے تو راحج اور افضل ہے۔نبی کریمﷺ کا اپنی پگڑی کی پٹی یا تہہ پر سجدہ کرنا ثابت نہیں ہے۔مگرکچھ صحابہ رضوان اللہ عنہم اجمعین کے آثار ضرور ثابت ہیں۔دیکھئے۔(نیل الاوطار 290/2) نیز پیشانی کے ساتھ ناک بھی زمین پر لگانی چاہیے۔