Book - حدیث 878

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ فِي الدُّعَاءِ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ح و حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ السَّرْحِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ فِي سُجُودِهِ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي كُلَّهُ دِقَّهُ وَجِلَّهُ وَأَوَّلَهُ وَآخِرَهُ زَادَ ابْنُ السَّرْحِ عَلَانِيَتَهُ وَسِرَّهُ

ترجمہ Book - حدیث 878

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: رکوع اور سجدے میں دعا کرنے کا بیان سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ اپنے سجدوں میں یہ دعا پڑھا کرتے تھے «اللهم اغفر لي ذنبي كله دقه وجله وأوله وآخره» ابن سرح نے مزید یہ الفاظ بھی بیان کیے «علانيته وسره» ” اے اللہ ! میرے سب ہی گناہ معاف فر دے ، چھوٹے بڑے ، پہلے پچھلے اور جو ظاہر یا چھپے ہوئے ہیں ۔ “
تشریح : رسول اللہ ﷺکی اس انداز کی دعایئں اظہار تشکر اور عبدیت کےلئے تھیں اور امت کےلئے تعلیم بھی۔2۔مذکورہ اور آگے آنے والی دعائوں سے یہ بات پوری طرح واضح ہوتی ہے۔کہ رسول اللہ ﷺ عالم الغیب ہیں۔نہ مختار کل بلکہ اللہ تعالیٰ کے عہد کامل اور عہد مامور (حکم الہیٰ کے پابند ) ہیں۔ رسول اللہ ﷺکی اس انداز کی دعایئں اظہار تشکر اور عبدیت کےلئے تھیں اور امت کےلئے تعلیم بھی۔2۔مذکورہ اور آگے آنے والی دعائوں سے یہ بات پوری طرح واضح ہوتی ہے۔کہ رسول اللہ ﷺ عالم الغیب ہیں۔نہ مختار کل بلکہ اللہ تعالیٰ کے عہد کامل اور عہد مامور (حکم الہیٰ کے پابند ) ہیں۔