کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلِ فِي رُكُوعِهِ وَسُجُودِهِ ضعیف حَدَّثَنَا أَحْمَدُبْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى أَوْ مُوسَى بْنِ أَيُّوبَ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ قَوْمِهِ، عَنْ عُقْبَةَ ابْنِ عَامِرٍ... بِمَعْنَاهُ، زَادَ: قَالَ: فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَكَعَ, قَالَ: >سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ وَبِحَمْدِهِ< ثَلَاثًا، وَإِذَا سَجَدَ قَالَ: >سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى وَبِحَمْدِهِ< ثَلَاثًا. قَالَ أَبو دَاود: وَهَذِهِ الزِّيَادَةُ نَخَافُ أَنْ لَا تَكُونَ مَحْفُوظَةً. قَالَ أَبو دَاود: انْفَرَدَ أَهْلُ مِصْرَ بِإِسْنَادِ هَذَيْنِ الْحَدِيثَيْنِ حَدِيثِ الرَّبِيعِ وَحَدِيثِ أَحْمَدَ بْنِ يُونُسَ.
کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
باب: رکوع اور سجدے میں آدمی کیا پڑھے ؟
جناب ایوب بن موسیٰ یا موسیٰ بن ایوب نے اپنی قوم کے ایک آدمی سے انہوں نے سیدنا عقبہ بن عامر ؓ سے اس کے ہم معنی روایت کیا ہے ۔ اور اضافہ کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب رکوع کرتے تو کہتے ” «سبحان ربي العظيم وبحمده» تین بار اور جب سجدہ کرتے تو کہتے «سبحان ربي الأعلى وبحمده» تین بار ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ ہمارے خیال میں یہ اضافہ محفوظ نہیں ہے ۔ اور اہل مصر ان دونوں احادیث کو ( حدیث ربیع اور حدیث احمد بن یونس کو ) سنداً بیان کرنے میں منفرد ہیں ۔
تشریح :
حافظ ابن حجر بیان کرتے ہیں۔کہ علامہ ابن الصلاح وغیرہ نے (وبحمدہ) کے اضافے کا انکار کیاہے ۔مگر متعدد اسانید کی بنا پراسے تقویت مل جاتی ہے۔اور یہ انکار قابل توجہ نہیں رہتا۔امام احمد سے اس کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا میں (وبحمدہ)کے لفظ نہیں کہتا۔(تفصیل کےلئے دیکھئے۔نیل الاوطار۔باب الذکر فی الرکوع والسجود ۔274/2)
حافظ ابن حجر بیان کرتے ہیں۔کہ علامہ ابن الصلاح وغیرہ نے (وبحمدہ) کے اضافے کا انکار کیاہے ۔مگر متعدد اسانید کی بنا پراسے تقویت مل جاتی ہے۔اور یہ انکار قابل توجہ نہیں رہتا۔امام احمد سے اس کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا میں (وبحمدہ)کے لفظ نہیں کہتا۔(تفصیل کےلئے دیکھئے۔نیل الاوطار۔باب الذکر فی الرکوع والسجود ۔274/2)