Book - حدیث 869

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلِ فِي رُكُوعِهِ وَسُجُودِهِ ضعیف حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ أَبُو تَوْبَةَ وَمُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ مُوسَى قَالَ أَبُو سَلَمَةَ مُوسَى بْنِ أَيُّوبَ، عَنْ عَمِّهِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ {فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِيمِ}[الواقعة: 74], قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >اجْعَلُوهَا فِي رُكُوعِكُمْ<، فَلَمَّا نَزَلَتْ {سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى}[أول سورة الأعلى], قَالَ: >اجْعَلُوهَا فِي سُجُودِكُمْ<.

ترجمہ Book - حدیث 869

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: رکوع اور سجدے میں آدمی کیا پڑھے ؟ سیدنا عقبہ بن عامر ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب «فسبح باسم ربك العظيم» نازل ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اسے اپنے رکوع میں کرو ۔ “ ( یعنی «سبحان ربي العظيم» کہا کرو ) اور جب «سبح اسم ربك الأعلى» نازل ہوئی تو فرمایا ” اسے اپنے سجدوں میں کرو ۔ “ ( یعنی «سبحان ربي الأعلى» کہا کرو ) ۔ “
تشریح : یہ تسبیحات صحیح اسانید سے ثابت ہیں۔اس پر رسول اللہ ﷺ کا اپنا عمل بھی ہے۔ نبی کریم ﷺ بذات خود رکوع اور سجود میں یہ تسبیحات پرھاکرتے تھے۔(صحیح مسلم۔حدیث 772)مذکورہ دونوں روایات (869اور 870) شیخ البانی کے نزدیک سندا ضعیف ہیں۔لیکن شواہد کی بنا پر یہ اضافہ ان کے نزدیک صحیح ہے۔دیکھئے۔(مفصل سنن ابی داودوصفۃ الصّلاۃ للالبانی ) یہ تسبیحات صحیح اسانید سے ثابت ہیں۔اس پر رسول اللہ ﷺ کا اپنا عمل بھی ہے۔ نبی کریم ﷺ بذات خود رکوع اور سجود میں یہ تسبیحات پرھاکرتے تھے۔(صحیح مسلم۔حدیث 772)مذکورہ دونوں روایات (869اور 870) شیخ البانی کے نزدیک سندا ضعیف ہیں۔لیکن شواہد کی بنا پر یہ اضافہ ان کے نزدیک صحیح ہے۔دیکھئے۔(مفصل سنن ابی داودوصفۃ الصّلاۃ للالبانی )