Book - حدیث 866

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ كُلُّ صَلَاةٍ لَا يُتِمُّهَا صَاحِبُهَا تُتَمُّ مِنْ تَطَوُّعِهِ صحیح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, بِهَذَا الْمَعْنَى... قَالَ: >ثُمَّ الزَّكَاةُ مِثْلُ ذَلِكَ، ثُمَّ تُؤْخَذُ الْأَعْمَالُ عَلَى حَسَبِ ذَلِكَ<.

ترجمہ Book - حدیث 866

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: نبی کریم کا فرمان ہر وہ ( فرض ) نماز جسے نمازی نے پورا نہ کیا ہو ، اسے اس کے نوافل سے پورا کیا جائے گا جناب زرارہ بن اوفی نے سیدنا تمیم داری ؓ سے انہوں نے نبی کریم ﷺ سے اسی کے ہم معنی بیان کیا ۔ کہا ” پھر زکوٰۃ کا محاسبہ ہو گا ۔ پھر باقی اعمال اسی انداز سے لیے جائیں گے ۔ “
تشریح : یعنی تمام اعمال میں پہلے فرائض کو دیکھا جائے گا۔وہ کامل ہوئے تو بہتر ورنہ اس کے بعد نوافل سے فرضوں کی کمی پوری کی جائے گی۔جیسے نفلی نمازوں سے فرض نمازوں کی اور نفلی صدقے سے فرضی زکواۃ کی کمی پوری کی جائے گی۔ یعنی تمام اعمال میں پہلے فرائض کو دیکھا جائے گا۔وہ کامل ہوئے تو بہتر ورنہ اس کے بعد نوافل سے فرضوں کی کمی پوری کی جائے گی۔جیسے نفلی نمازوں سے فرض نمازوں کی اور نفلی صدقے سے فرضی زکواۃ کی کمی پوری کی جائے گی۔