كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ الْوُضُوءِ بِالنَّبِيذِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ أَنَّهُ كَرِهَ الْوُضُوءَ بِاللَّبَنِ وَالنَّبِيذِ وَقَالَ إِنَّ التَّيَمُّمَ أَعْجَبُ إِلَيَّ مِنْهُ
کتاب: طہارت کے مسائل
باب: کھجور اور منقی کے شربت (نبیذ) سے وضو کرنا...؟
جناب عطاء بن ابی رباح ؓ سے منقول ہے کہ انہوں نے دودھ اور نبیذ سے وضو کو مکروہ کہا ہے ۔ اور فرمایا کہ مجھے ان سے وضو کرنے کی بجائے تیمم کرنا زیادہ پسند ہے ۔
تشریح :
فوائد و مسائل: (1) پانی میں کوئی پاک چیز مل جائے تو اس کے پاک رہنے میں کوئی شبہ نہیں، مگر لازمی ہے کہ اس اختلاط سے پانی پانی ہی رہے۔ اگر وہ مائع پانی کے بجائے شربت، لسی یا شوربے وغیرہ سے موسو م ہوجاتا ہے تو وہ پانی نہ رہا اور اس سے وضو یا غسل کا کوئی معنیٰ نہیں۔ (2) ’’نبیذ‘‘ عرب کا خاص مشروب ہے جو وہ خشک کھجور یا منقیٰ کو پانی میں بھگوئے رکھنے سے تیار کرتے تھے جیسے ہمارے ہاں املی او رآلو بخارے سےشربت بنایا جاتا ہے ۔(3) رسول اللہﷺ انسانوں کی طرح جنوں کی طرف بھی مبعوث کیے گئے تھے ، کئی ایک مواقع پر آپ نے انہیں تبلیغ اور وعظ بھی فرمایا تھا۔ قرآن مجید میں سورۂ جن بالخصوص اس مسئلے کو واضح کرتی ہے۔
فوائد و مسائل: (1) پانی میں کوئی پاک چیز مل جائے تو اس کے پاک رہنے میں کوئی شبہ نہیں، مگر لازمی ہے کہ اس اختلاط سے پانی پانی ہی رہے۔ اگر وہ مائع پانی کے بجائے شربت، لسی یا شوربے وغیرہ سے موسو م ہوجاتا ہے تو وہ پانی نہ رہا اور اس سے وضو یا غسل کا کوئی معنیٰ نہیں۔ (2) ’’نبیذ‘‘ عرب کا خاص مشروب ہے جو وہ خشک کھجور یا منقیٰ کو پانی میں بھگوئے رکھنے سے تیار کرتے تھے جیسے ہمارے ہاں املی او رآلو بخارے سےشربت بنایا جاتا ہے ۔(3) رسول اللہﷺ انسانوں کی طرح جنوں کی طرف بھی مبعوث کیے گئے تھے ، کئی ایک مواقع پر آپ نے انہیں تبلیغ اور وعظ بھی فرمایا تھا۔ قرآن مجید میں سورۂ جن بالخصوص اس مسئلے کو واضح کرتی ہے۔