Book - حدیث 854

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ طُولِ الْقِيَامِ مِنْ الرُّكُوعِ وَبَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَأَبُو كَامِلٍ دَخَلَ حَدِيثُ أَحَدِهِمَا فِي الْآخَرِ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي حُمَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ رَمَقْتُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ أَبُو كَامِلٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الصَّلَاةِ فَوَجَدْتُ قِيَامَهُ كَرَكْعَتِهِ وَسَجْدَتِهِ وَاعْتِدَالَهُ فِي الرَّكْعَةِ كَسَجْدَتِهِ وَجِلْسَتَهُ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ وَسَجْدَتَهُ مَا بَيْنَ التَّسْلِيمِ وَالِانْصِرَافِ قَرِيبًا مِنْ السَّوَاءِ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ مُسَدَّدٌ فَرَكْعَتُهُ وَاعْتِدَالُهُ بَيْنَ الرَّكْعَتَيْنِ فَسَجْدَتُهُ فَجِلْسَتُهُ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ فَسَجْدَتُهُ فَجِلْسَتَهُ بَيْنَ التَّسْلِيمِ وَالِانْصِرَافِ قَرِيبًا مِنْ السَّوَاءِ

ترجمہ Book - حدیث 854

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: رکوع کے بعد کے قیام اور سجدوں کے درمیان کے قعدہ کو طویل کرنے کا بیان سیدنا براء بن عازب ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو نماز میں بڑے غور سے دیکھا ، تو میں نے پایا کہ آپ کا قیام آپ کے رکوع اور سجدے کے برابر ہوتا تھا ۔ اور آپ کا رکوع سے اعتدال ( قومہ ) آپ کے سجدے کے برابر ہوتا تھا ۔ اور آپ ﷺ کا دو سجدوں کے درمیان بیٹھنا اور سجدہ جو سلام اور پھرنے کے مابین ہوتا برابر ہوتے تھے ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ مسدد نے روایت کیا کہ آپ کا رکوع ، رکوع اور سجدے کے درمیان اعتدال ( قیام ، قومہ ) ، پھر آپ کا سجدہ پھر سلام اور پھرنے کے درمیان بیٹھنا تقریباً برابر ہوتے تھے ۔
تشریح : سنن ابو دائود کے بعض نسخوں میں اس حدیث کے آخر میں یہ الفاظ بھی ملتے ہیں۔(واعتدله بين الركعتين فسجدته فجلسته بين التسليم والانصراف قريبا من السواء) اور رکوع اور سجدوں کے مابین اعتدال (قومہ)پھر سجدہ اور سلام اور پھرنے کے مابین بیٹھنا تقریبا برابر ہوتے تھے۔2۔حدیث کے الفاظ کی روایت میں قدرے اختلاف ہے۔ان الفاظ کی توجیہ یہ ہے کہ (سجدته ما بين التسليم والانصراف)سے سجدہ سہومراد ہوسکتا ہے۔اور (واعتدله بين الركعتين) میں رکعتین سے ممکن ہے۔علی سبیل التغلیب رکوع اور سجدہ مراد ہو۔(بذل المجہود)( فسجدته ما بين التسليم والانصراف)سے آخری رکعت کا آخری یعنی دوسرا سجدہ بھی مراد ہوسکتا ہے۔3۔رکوع ۔قومہ ۔سجدہ۔بین السجدتین۔ااور بعد سلام بیٹھنے میں اطمینان ہونا چاہیے۔اور حسب طول قراءت ان ارکان کو بھی مناسب طول دینا مشروع ومسنون ہے بالکل برابر ی مراد نہیں ہے۔ سنن ابو دائود کے بعض نسخوں میں اس حدیث کے آخر میں یہ الفاظ بھی ملتے ہیں۔(واعتدله بين الركعتين فسجدته فجلسته بين التسليم والانصراف قريبا من السواء) اور رکوع اور سجدوں کے مابین اعتدال (قومہ)پھر سجدہ اور سلام اور پھرنے کے مابین بیٹھنا تقریبا برابر ہوتے تھے۔2۔حدیث کے الفاظ کی روایت میں قدرے اختلاف ہے۔ان الفاظ کی توجیہ یہ ہے کہ (سجدته ما بين التسليم والانصراف)سے سجدہ سہومراد ہوسکتا ہے۔اور (واعتدله بين الركعتين) میں رکعتین سے ممکن ہے۔علی سبیل التغلیب رکوع اور سجدہ مراد ہو۔(بذل المجہود)( فسجدته ما بين التسليم والانصراف)سے آخری رکعت کا آخری یعنی دوسرا سجدہ بھی مراد ہوسکتا ہے۔3۔رکوع ۔قومہ ۔سجدہ۔بین السجدتین۔ااور بعد سلام بیٹھنے میں اطمینان ہونا چاہیے۔اور حسب طول قراءت ان ارکان کو بھی مناسب طول دینا مشروع ومسنون ہے بالکل برابر ی مراد نہیں ہے۔