Book - حدیث 845

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ الْإِقْعَاءِ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ صحیح حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ طَاوُسًا يَقُولُ قُلْنَا لِابْنِ عَبَّاسٍ فِي الْإِقْعَاءِ عَلَى الْقَدَمَيْنِ فِي السُّجُودِ فَقَالَ هِيَ السُّنَّةُ قَالَ قُلْنَا إِنَّا لَنَرَاهُ جُفَاءً بِالرَّجُلِ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هِيَ سُنَّةُ نَبِيِّكَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ترجمہ Book - حدیث 845

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: دو سجدوں کے درمیان اقعاء کرنا ( ایڑیوں پر بیٹھنا ) جناب طاؤس فرماتے تھے کہ ہم نے سیدنا ابن عباس ؓ سے دو سجدوں کے درمیان ایڑیوں پر بیٹھنے کے متعلق پوچھا : تو انہوں نے کہا : یہ سنت ہے ۔ ہم نے کہا : ہم تو اسے پاؤں پر بوجھ یا آدمی کے لیے باعث مشقت خیال کرتے ہیں ۔ سیدنا ابن عباس ؓ نے کہ یہ آپ کے نبی ﷺ کی سنت ہے ۔
تشریح : ایڑیوں پر بیٹھنے کو اقعاء کہتے ہیں۔ اور سجدوں کے درمیان کبھی کبھار اس طرح بیٹھنا جائز ہے۔مگر اقعاء کی دوسری کیفیت عقبت الشیطان ناجائز ہے۔یعنی انسان اپنی پنڈلیوں کو کھڑا کرلے اور سرین پر بیٹھ جائے۔ ایڑیوں پر بیٹھنے کو اقعاء کہتے ہیں۔ اور سجدوں کے درمیان کبھی کبھار اس طرح بیٹھنا جائز ہے۔مگر اقعاء کی دوسری کیفیت عقبت الشیطان ناجائز ہے۔یعنی انسان اپنی پنڈلیوں کو کھڑا کرلے اور سرین پر بیٹھ جائے۔