کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ تَمَامِ التَّكْبِيرِ صحیح حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَرِيرٍ عَنْ مُطَرِّفٍ قَالَ صَلَّيْتُ أَنَا وَعِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ خَلْفَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَكَانَ إِذَا سَجَدَ كَبَّرَ وَإِذَا رَكَعَ كَبَّرَ وَإِذَا نَهَضَ مِنْ الرَّكْعَتَيْنِ كَبَّرَ فَلَمَّا انْصَرَفْنَا أَخَذَ عِمْرَانُ بِيَدِي وَقَالَ لَقَدْ صَلَّى هَذَا قَبْلُ أَوْ قَالَ لَقَدْ صَلَّى بِنَا هَذَا قَبْلَ صَلَاةِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
باب: نماز میں تکبیرات کہنے کا بیان
جناب مطرف بیان کرتے ہیں کہ میں نے اور عمران بن حصین نے سیدنا علی ؓ کے پیچھے نماز پڑھی ۔ تو وہ جب سجدہ کرتے تو «الله اكبر» کہتے ، رکوع کرتے تو «الله اكبر» کہتے دو رکعتوں سے اٹھتے تو «الله اكبر» کہتے ۔ جب ہم فارغ ہوئے تو عمران نے میرا ہاتھ پکڑا اور کہا : انہوں نے ہمیں پہلے والی نماز پڑھائی یا کہا : ہمیں اس طرح نماز پڑھائی جو ہم پہلے نبی کریم ﷺ کے ساتھ پڑھا کرتے تھے ۔
تشریح :
دراصل لوگوں نے تکبیرات انتقال کہنی چھوڑ دی تھیں۔تو حضرت عمران رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسی سنت کی طرف اشارہ فرمایا۔
دراصل لوگوں نے تکبیرات انتقال کہنی چھوڑ دی تھیں۔تو حضرت عمران رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسی سنت کی طرف اشارہ فرمایا۔