Book - حدیث 812

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ قَدْرِ الْقِرَاءَةِ فِي الْمَغْرِبِ صحیح حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ مَرْوَانَ بْنِ الْحَكَمِ قَالَ قَالَ لِي زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ مَا لَكَ تَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ بِقِصَارِ الْمُفَصَّلِ وَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ بِطُولَى الطُّولَيَيْنِ قَالَ قُلْتُ مَا طُولَى الطُّولَيَيْنِ قَالَ الْأَعْرَافُ وَالْأُخْرَى الْأَنْعَامُ قَالَ وَسَأَلْتُ أَنَا ابْنَ أَبِي مُلَيْكَةَ فَقَالَ لِي مِنْ قِبَلِ نَفْسِهِ الْمَائِدَةُ وَالْأَعْرَافُ

ترجمہ Book - حدیث 812

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: مغرب میں قرآت کی مقدار مروان بن حکم سے روایت ہے ، انہوں نے کہا کہ سیدنا زید بن ثابت ؓ نے مجھ سے کہا کیا وجہ ہے کہ تم مغرب میں قصار مفصل ( آخری چھوٹی سورتیں ہی ) پڑھتے ہو حالانکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا ہے کہ آپ ﷺ مغرب میں دو لمبی لمبی سورتوں میں سے لمبی سورت پڑھتے تھے ۔ ( ابن ابی ملیکہ ) نے کہا : دو لمبی سورتیں کون سی ہیں ؟ کہا اعراف اور انعام ۔ اور میں ( ابن جریح ) نے ابن ابی ملیکہ سے پوچھا تو مجھے انہوں نے اپنی طرف سے کہا کہ مائدہ اور اعراف ۔
تشریح : ان احادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مختلف مواقع پر لمبی قراءت بھی کی ہے۔امام کو اپنے مقتدیوں کا خیال رکھتے ہوئے قراءت اختیار کرنی چاہیے۔2۔سورۃ حجرات سےآخرقرآن تک کی سورتوں کو مفصل سے تعبیر کیا جاتا ہے۔اس لئے کہ ان میں (بسم اللہ) سے فصل کا تکرار ہے۔سورہ (لم یکن) سے آخرتک قصا ر مفصل سورہ بروج ہے۔(لم یکن) تک اوساط مفصل اورسورۃ حجرات سے بروج تک طوال مفصل کہلاتی ہیں۔ ان احادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مختلف مواقع پر لمبی قراءت بھی کی ہے۔امام کو اپنے مقتدیوں کا خیال رکھتے ہوئے قراءت اختیار کرنی چاہیے۔2۔سورۃ حجرات سےآخرقرآن تک کی سورتوں کو مفصل سے تعبیر کیا جاتا ہے۔اس لئے کہ ان میں (بسم اللہ) سے فصل کا تکرار ہے۔سورہ (لم یکن) سے آخرتک قصا ر مفصل سورہ بروج ہے۔(لم یکن) تک اوساط مفصل اورسورۃ حجرات سے بروج تک طوال مفصل کہلاتی ہیں۔