کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ مَا جَاءَ فِي نُقْصَانِ الصَّلَاةِ حسن حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ بَكْرٍ يَعْنِي ابْنَ مُضَرَ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَنَمَةَ الْمُزَنِيِّ عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ الرَّجُلَ لَيَنْصَرِفُ وَمَا كُتِبَ لَهُ إِلَّا عُشْرُ صَلَاتِهِ تُسْعُهَا ثُمْنُهَا سُبْعُهَا سُدْسُهَا خُمْسُهَا رُبْعُهَا ثُلُثُهَا نِصْفُهَا
کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
باب: نماز کے ثواب میں کمی کا بیان
سیدنا عمار بن یاسر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ، آپ ﷺ فرماتے تھے ” انسان نماز سے فارغ ہوتا ہے اور اس کے لیے اس کی نماز سے صرف دسواں ، نواں ، آٹھواں ، ساتواں ، چھٹا ، پانچواں ، چوتھا ، تیسرا ، اور آدھا حصہ ہی لکھا جاتا ہے ۔ “
تشریح :
ظاہر ہے کہ یہ نقصان نماز میں وسوسے اور ادھرادھر خیال بٹنے کی وجہ سے اور خشوع وخضوع اور تعدیل ارکان وغیرہ میں کمی کے باعث ہوتا ہے۔یہ حدیث شریف مسلمانوں کے تمام طبقات علماء و عوام سب کو اپنے پیش نظر رکھتے ہوئے اپنی نمازوں کی اصلاح کرتے رہنا چاہیے۔
ظاہر ہے کہ یہ نقصان نماز میں وسوسے اور ادھرادھر خیال بٹنے کی وجہ سے اور خشوع وخضوع اور تعدیل ارکان وغیرہ میں کمی کے باعث ہوتا ہے۔یہ حدیث شریف مسلمانوں کے تمام طبقات علماء و عوام سب کو اپنے پیش نظر رکھتے ہوئے اپنی نمازوں کی اصلاح کرتے رہنا چاہیے۔