کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ فِي تَخْفِيفِ الصَّلَاةِ صحیح حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِقْسَمٍ عَنْ جَابِرٍ ذَكَرَ قِصَّةَ مُعَاذٍ قَالَ وَقَالَ يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْفَتَى كَيْفَ تَصْنَعُ يَا ابْنَ أَخِي إِذَا صَلَّيْتَ قَالَ أَقْرَأُ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَأَسْأَلُ اللَّهَ الْجَنَّةَ وَأَعُوذُ بِهِ مِنْ النَّارِ وَإِنِّي لَا أَدْرِي مَا دَنْدَنَتُكَ وَلَا دَنْدَنَةُ مُعَاذٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي وَمُعَاذًا حَوْلَ هَاتَيْنِ أَوْ نَحْوَ هَذَا
کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
باب: نماز مختصر ( ہلکی ) پڑھانی چاہیے
عبیداللہ بن مقسم ، سیدنا جابر ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے سیدنا معاذ ؓ کا قصہ ذکر کیا ، اور بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے اس جوان سے فرمایا ” بھتیجے ! جب نماز پڑھتے ہو تو کیسے کرتے ہو ؟ ( یعنی کیا پڑھتے ہو ؟ ) اس نے کہا فاتحہ پڑھتا ہوں اور اللہ سے جنت مانگتا ہوں اور آگ سے پناہ چاہتا ہوں ۔ اور مجھے نہیں معلوم کہ آپ کی گنگناہٹ کیا ہے اور نہ معاذ کے متعلق معلوم ہے کہ ان کی گنگناہٹ کیا ہے ، تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” میں اور معاذ ان ہی کے گرد گنگناتے ہیں ۔ “ یا اس کی مانند کچھ فرمایا ۔
تشریح :
نبی کریمﷺ کے حسن تعلیم وتربیت کا یہ اندازہ دلوں کو موہ لینے والا سادہ لوح مسلمانوں کی حسنات پراستقامت کاباعث تھا۔اس میں مدرسین اورداعی حضرات کےلئے بہت بڑا در س ہے۔
نبی کریمﷺ کے حسن تعلیم وتربیت کا یہ اندازہ دلوں کو موہ لینے والا سادہ لوح مسلمانوں کی حسنات پراستقامت کاباعث تھا۔اس میں مدرسین اورداعی حضرات کےلئے بہت بڑا در س ہے۔