Book - حدیث 733

کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ بَابُ افْتِتَاحِ الصَّلَاةِ ضعیف حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ، حَدَّثَنِي زُهَيْرٌ أَبُو خَيْثَمَةَ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الْحُرِّ، حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ، أَحَدِ بَنِي مَالِكٍ، عَنْ عَبَّاسٍ أَو عَيَّاشِ بْنِ سَهْلٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّهُ كَانَ فِي مَجْلِسٍ فِيهِ أَبُوهُ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي الْمَجْلِسِ أَبُو هُرَيْرَةَ، وَأَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ، وَأَبُو أُسَيْدٍ بِهَذَا الْخَبَرِ يَزِيدُ أَوْ يَنْقُصُ قَالَ فِيهِ: "ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ يَعْنِي مِنَ الرُّكُوعِ فَقَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: اللَّهُ أَكْبَرُ فَسَجَدَ فَانْتَصَبَ عَلَى كَفَّيْهِ وَرُكْبَتَيْهِ وَصُدُورِ قَدَمَيْهِ وَهُوَ سَاجِدٌ، ثُمَّ كَبَّرَ فَجَلَسَ فَتَوَرَّكَ وَنَصَبَ قَدَمَهُ الْأُخْرَى، ثُمَّ كَبَّرَ فَسَجَدَ، ثُمَّ كَبَّرَ فَقَامَ وَلَمْ يَتَوَرَّكْ، ثُمَّ سَاقَ الْحَدِيثَ، قَالَ:، ثُمَّ جَلَسَ بَعْدَ الرَّكْعَتَيْنِ حَتَّى إِذَا هُوَ أَرَادَ أَنْ يَنْهَضَ لِلْقِيَامِ قَامَ بِتَكْبِيرَةٍ، ثُمَّ رَكَعَ الرَّكْعَتَيْنِ الْأُخْرَيَيْنِ وَلَمْ يَذْكُرِ التَّوَرُّكَ فِي التَّشَهُّدِ "،

ترجمہ Book - حدیث 733

کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل باب: نماز کے افتتاح کا بیان جناب عباس یا عیاش بن سہیل ساعدی سے روایت ہے کہ وہ ایک مجلس میں حاضر تھے جس میں ان کے والد بھی موجود تھے اور وہ صحابی رسول تھے اور اسی طرح اس مجلس میں ابوہریرہ ، ابو حمید ساعدی اور ابواسید ؓم بھی تھے ۔ ( عیسیٰ بن عبداللہ نے ) یہی خبر بیان کی ، کسی قدر کمی بیشی کے ساتھ ۔ اور اس میں کہا : پھر آپ نے اپنا سر اٹھایا یعنی رکوع سے تو کہا : «سمع الله لمن حمده» اور اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے ( یعنی رفع یدین کیا ) ۔ پھر کہا «الله اكبر» پھر سجدہ کیا اور اپنی ہتھیلیوں ، گھٹنوں اور پنجوں کو زمین پر ٹکایا ، پھر «الله اكبر» کہا اور بیٹھ گئے اور سرین پر بیٹھے ( تورک کیا ) اور دوسرے قدم کو کھڑا کیا پھر «الله اكبر» کہا اور دوسرا سجدہ کیا ، پھر «الله اكبر» کہا اور کھڑے ہو گئے مگر تورک نہیں کیا ( یعنی سرین پر نہ بیٹھے ) ، اور حدیث بیان کی ، کہا کہ دو رکعت کے بعد بیٹھ گئے ، حتیٰ کہ جب قیام کے لیے اٹھنے کا ارادہ کیا تو تکبیر کہہ کر کھڑے ہو گئے اور دوسری دو رکعتیں پڑھیں اور تشہد میں تورک کا ذکر نہیں کیا ۔
تشریح : حافظ ابن حجر � نے عبدالحمید بن جعفر کی سابقہ روایت ( 730) کوراجح کہا ہے۔ حافظ ابن حجر � نے عبدالحمید بن جعفر کی سابقہ روایت ( 730) کوراجح کہا ہے۔