Book - حدیث 717

کِتَابُ تَفْرِيعِ مَا یَقطَعُ الصَلَاۃ وَمَا لَا یَقطَعُھَا بَابُ مَنْ قَالَ: الْحِمَارُ لَا يَقْطَعُ الصَّلَاةَ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَدَاوُدُ بْنُ مِخْرَاقٍ الْفِرْيَابِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ بِإِسْنَادِهِ قَالَ فَجَاءَتْ جَارِيَتَانِ مِنْ بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ اقْتَتَلَتَا فَأَخَذَهُمَا قَالَ عُثْمَانُ فَفَرَّعَ بَيْنَهُمَا وَقَالَ دَاوُدُ فَنَزَعَ إِحْدَاهُمَا عَنْ الْأُخْرَى فَمَا بَالَى ذَلِكَ

ترجمہ Book - حدیث 717

کتاب: ان چیزوں کی تفصیل جن سے نماز ٹوٹ جاتی ہے اور جن سے نماز نہیں ٹوٹتی باب: ان کے دلائل جو کہتے ہیں کہ گدھے کے گزرنے سے نماز نہیں ٹوٹتی منصور نے یہی حدیث اپنی سند سے روایت کی ، کہا کہ بنی عبدالمطلب کی دو لڑکیاں لڑتی ہوئی آئیں تو آپ نے ان دونوں کو پکڑ لیا ۔ عثمان نے کہا : آپ نے ان دونوں کو جدا کر دیا ۔ اور ابوداؤد ؓ نے کہا انہیں ایک دوسری سے چھڑا دیا اور اس کی کوئی پروا نہ کی ۔
تشریح : سنن نسائی کی روایت :( 755) میں ہےکہ ’’وہ دو بچیاں آئیں اورآپ کے گھٹنوں کو پکڑلیا ۔،، اورظاہر ہےکہ گھروں میں ایسے لطائف ہوتے رہتے ہیں ۔اس میں ماں باپ کےلیے اسوہ ہے کہ نماز کےدوران میں ایسا عمل قلیل مباح ہے۔ سنن نسائی کی روایت :( 755) میں ہےکہ ’’وہ دو بچیاں آئیں اورآپ کے گھٹنوں کو پکڑلیا ۔،، اورظاہر ہےکہ گھروں میں ایسے لطائف ہوتے رہتے ہیں ۔اس میں ماں باپ کےلیے اسوہ ہے کہ نماز کےدوران میں ایسا عمل قلیل مباح ہے۔