کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ السُّتْرَةِ بَابُ الدُّنُوِّ مِنَ السُّتْرَةِ صحیح حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ وَالنُّفَيْلِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ سَهْلٍ قَالَ وَكَانَ بَيْنَ مَقَامِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ مَمَرُّ عَنْزٍ قَالَ أَبُو دَاوُد الْخَبَرُ لِلنُّفَيْلِيِّ
کتاب: سترے کے احکام ومسائل
باب: سترے کے قریب کھڑے ہونے کابیان
سیدنا سہل ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ اور آپ ﷺ کے قبلے ( یعنی سترے ) کے درمیان اتنا فاصلہ ہوتا کہ اس سے ایک بکری گزر سکتی تھی ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : یہ حدیث ( میرے شیخ ) نفیلی کی بیان کردہ ہے ( قعنبی کی نہیں ) ۔
تشریح :
معلوم ہواکہ سترے کےقریب کھڑا ہواجائے اورفاصلہ اتنا ہوکہ بآسانی سجدہ ہوسکے ۔اس سے ضمنا یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ اگردیوار (سترے ) اورامام کےدرمیان فاصلہ زیادہ ہو، توامام کوچاہیے کہ وہ اپنےآگے سترہ رکھے ۔
معلوم ہواکہ سترے کےقریب کھڑا ہواجائے اورفاصلہ اتنا ہوکہ بآسانی سجدہ ہوسکے ۔اس سے ضمنا یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ اگردیوار (سترے ) اورامام کےدرمیان فاصلہ زیادہ ہو، توامام کوچاہیے کہ وہ اپنےآگے سترہ رکھے ۔