Book - حدیث 660

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الرَّجُلِ يَسْجُدُ عَلَى ثَوْبِهِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا غَالِبٌ عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شِدَّةِ الْحَرِّ فَإِذَا لَمْ يَسْتَطِعْ أَحَدُنَا أَنْ يُمَكِّنَ وَجْهَهُ مِنْ الْأَرْضِ بَسَطَ ثَوْبَهُ فَسَجَدَ عَلَيْهِ

ترجمہ Book - حدیث 660

کتاب: نماز کے احکام ومسائل باب: انسان اپنے کپڑے پر سجدہ کرے سیدنا انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ سخت گرمی کے موسم میں ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھا کرتے تھے تو جب کوئی ہم میں سے اپنی پیشانی زمین پر نہ ٹکا سکتا ‘ تو اپنا کپڑا بچھا لیتا پھر اس پر سجدہ کرتا ۔
تشریح : (1)سجدے کی جگہ پر کوئی چٹائی ، چمڑا یا کپڑا وغیرہ بچھایا گیا ہوتو کوئی حرج نہیں ، البتہ پیشانی کاننکا ہونا اورننگی زمین پرسجدہ کرنا افضل اور بہتر ہے۔( صحیح بخاری ، حدیث : 375 وصحیح مسلم ، حدیث : 620) (2)نماز میں خشوع ایک اہم اور ضروری عمل ہے اسے کرنے اور قائم رکھنے کےلیے گرمی سردی سےبچنے یا اس قسم کےمعمولی اعمال نماز کےدوران میں بھی جائز ہیں تاکہ ذہین اور ذہن اورجسم ان عوارض میں الجھانہ رہے۔ (1)سجدے کی جگہ پر کوئی چٹائی ، چمڑا یا کپڑا وغیرہ بچھایا گیا ہوتو کوئی حرج نہیں ، البتہ پیشانی کاننکا ہونا اورننگی زمین پرسجدہ کرنا افضل اور بہتر ہے۔( صحیح بخاری ، حدیث : 375 وصحیح مسلم ، حدیث : 620) (2)نماز میں خشوع ایک اہم اور ضروری عمل ہے اسے کرنے اور قائم رکھنے کےلیے گرمی سردی سےبچنے یا اس قسم کےمعمولی اعمال نماز کےدوران میں بھی جائز ہیں تاکہ ذہین اور ذہن اورجسم ان عوارض میں الجھانہ رہے۔