كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الرَّجُلِ يُصَلِّي عَاقِصًا شَعْرَهُ حسن حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ رَأَى أَبَا رَافِعٍ مَوْلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ عَلَيْهِمَا السَّلَام وَهُوَ يُصَلِّي قَائِمًا وَقَدْ غَرَزَ ضَفْرَهُ فِي قَفَاهُ فَحَلَّهَا أَبُو رَافِعٍ فَالْتَفَتَ حَسَنٌ إِلَيْهِ مُغْضَبًا فَقَالَ أَبُو رَافِعٍ أَقْبِلْ عَلَى صَلَاتِكَ وَلَا تَغْضَبْ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ ذَلِكَ كِفْلُ الشَّيْطَانِ يَعْنِي مَقْعَدَ الشَّيْطَانِ يَعْنِي مَغْرَزَ ضَفْرِهِ
کتاب: نماز کے احکام ومسائل باب: کوئی مرد اپنے بالوں کا جوڑا بنا کر نماز پڑھے؟ جناب سعید بن ابی سعید مقبری اپنے والد سے بیان کرتے ہیں ، انہوں نے سیدنا ابورافع ( مولی رسول اللہ ﷺ ) کو دیکھا کہ وہ سیدنا حسن بن علی ؓ کے پاس سے گزرے جبکہ وہ کھڑے نماز پڑھ رہے تھے اور انہوں نے اپنی گدی میں اپنے بالوں کی چوٹی دھنسا رکھی تھی ۔ پس ابورافع نے ان کے بال کھول دیے ۔ سیدنا حسن ؓ نے غصے سے ان کی طرف دیکھا ، تو ابورافع نے کہا : اپنی نماز پڑھیے اور ناراض مت ہوئیے ۔ بلاشبہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے کہ جوڑے کا یہ مقام شیطان کی بیٹھک ہے ۔