كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ مَا جَاءَ فِي السَّدْلِ فِي الصَّلَاةِ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ ذَكْوَانَ عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَحْوَلِ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ إِبْرَاهِيمُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ السَّدْلِ فِي الصَّلَاةِ وَأَنْ يُغَطِّيَ الرَّجُلُ فَاهُ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ عِسْلٌ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ السَّدْلِ فِي الصَّلَاةِ
کتاب: نماز کے احکام ومسائل
باب: نماز میں ’سدل‘ کرنا
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے نماز میں سدل سے منع فرمایا ہے اور اس سے بھی کہ انسان منہ ڈھانپ کر ( ڈھاٹا باندھ کر ) نماز پڑھے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا کہ اسے عسل نے عطاء سے ، انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے نماز کے دوران میں سدل سے منع فرمایا ہے ۔
تشریح :
(1)’’ سدل ،، کی شاخیں حدیث نےیہ وضاحت کی ہےکہ چادر کواس کےدرمیان سےاپنے سر یاکندھوں پرڈال لیا جائے اورا س کی دائیں بائیں اطراف لٹکی رہیں۔یا صاحب النہایہ کےبیان کےمطابق کپڑے کواس انداز سےاپنے اوپر لپیٹ لیا جائے کہ ہاتھ بھی اندر ہی بند ہوجائیں اورپھر رکوع اورسجدے میں بھی ان کو نہ نکالا جائے ، تویہ صورتیں نماز کےمنافی ہیں۔
(2)روایت ضعیف ہے، اس لیے مسئلے کےاثبات کےلیے کافی نہیں ۔تاہم شیخ البانی وغیرہ کےنزدیک صحیح ہے،بنا بریں اس صورت میں سد ل ممنوع ہوگا ۔
(1)’’ سدل ،، کی شاخیں حدیث نےیہ وضاحت کی ہےکہ چادر کواس کےدرمیان سےاپنے سر یاکندھوں پرڈال لیا جائے اورا س کی دائیں بائیں اطراف لٹکی رہیں۔یا صاحب النہایہ کےبیان کےمطابق کپڑے کواس انداز سےاپنے اوپر لپیٹ لیا جائے کہ ہاتھ بھی اندر ہی بند ہوجائیں اورپھر رکوع اورسجدے میں بھی ان کو نہ نکالا جائے ، تویہ صورتیں نماز کےمنافی ہیں۔
(2)روایت ضعیف ہے، اس لیے مسئلے کےاثبات کےلیے کافی نہیں ۔تاہم شیخ البانی وغیرہ کےنزدیک صحیح ہے،بنا بریں اس صورت میں سد ل ممنوع ہوگا ۔