Book - حدیث 638

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْإِسْبَالِ فِي الصَّلَاةِ ضعیف حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ يُصَلِّي مُسْبِلًا إِزَارَهُ إِذْ قَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اذْهَبْ فَتَوَضَّأْ فَذَهَبَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ جَاءَ ثُمَّ قَالَ اذْهَبْ فَتَوَضَّأْ فَذَهَبَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ جَاءَ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَكَ أَمَرْتَهُ أَنْ يَتَوَضَّأَ ثُمَّ سَكَتَّ عَنْهُ فَقَالَ إِنَّهُ كَانَ يُصَلِّي وَهُوَ مُسْبِلٌ إِزَارَهُ وَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى لَا يَقْبَلُ صَلَاةَ رَجُلٍ مُسْبِلٍ إِزَارَهُ

ترجمہ Book - حدیث 638

کتاب: نماز کے احکام ومسائل باب: نماز میں ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک آدمی نماز پڑھ رہا تھا اور وہ اپنا تہ بند ٹخنوں سے نیچے لٹکائے ہوئے تھا ۔ رسول اللہ ﷺ نے ( دیکھا تو ) اسے فرمایا ” جاؤ اور وضو کر کے آؤ ۔ “ چنانچہ وہ گیا اور وضو کر کے آیا ۔ آپ ﷺ نے اسے دوبارہ فرمایا ” جاؤ اور وضو کر کے آؤ ۔ “ چنانچہ وہ گیا اور وضو کر کے آیا ۔ تو ایک آدمی نے آپ ﷺ سے کہا : اے اللہ کے رسول ! کس وجہ سے آپ نے اسے وضو کرنے کا حکم دیا ، پھر آپ اس سے خاموش ہو رہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” یہ شخص اپنا تہ بند لٹکا کر نماز پڑھ رہا تھا اور اللہ تعالیٰ ایسے بندے کی نماز قبول نہیں کرتا جو اپنا تہ بند لٹکا کر نماز پڑھ رہا ہو ۔ “
تشریح : (1) تہبند ، چادر اورشلوار کاٹخنوں سے نیچے لٹکائے رکھنا علامت تکبر ہے ۔اس لیےیہ سخت ممنوع اور کبیرہ گناہ ہے۔ (2) تاہم کیا یہ عمل نافص وضو بھی ہے؟ اس میں اختلاف ہے، کیونکہ اس حدیث کےصحت میں اختلاف ہے۔شیخ البانی  سمیت اکثر علماء کےنزدیک یہ حدیث ضعیف ہےاس لیے ان کے نزدیک ٹخنوں کےنیچے کپڑا لٹکنےسے وضونہیں ٹوٹے گا، مگر جن کےنزدیک یہ حدیث صحیح یا حسن درجے کی ہے، ان کے نزدیک وضو ٹوٹ جائے گا، جیسا کہ اس حدیث سے مستفادہ ہوتا ہے۔اور بعض کےنزدیک یہ ایک تہدیدی حکم ہےجس کامقصد لوگوں کواسبال ازار سےروکنا ہے، وضو ا س سے نہیں ٹوٹے گا ۔بہرحال ایک مومن نمازی کی شلوار ہمیشہ اورہر وقت ٹخنوں سےاوپر ہی رہنی چاہیے ۔ (1) تہبند ، چادر اورشلوار کاٹخنوں سے نیچے لٹکائے رکھنا علامت تکبر ہے ۔اس لیےیہ سخت ممنوع اور کبیرہ گناہ ہے۔ (2) تاہم کیا یہ عمل نافص وضو بھی ہے؟ اس میں اختلاف ہے، کیونکہ اس حدیث کےصحت میں اختلاف ہے۔شیخ البانی  سمیت اکثر علماء کےنزدیک یہ حدیث ضعیف ہےاس لیے ان کے نزدیک ٹخنوں کےنیچے کپڑا لٹکنےسے وضونہیں ٹوٹے گا، مگر جن کےنزدیک یہ حدیث صحیح یا حسن درجے کی ہے، ان کے نزدیک وضو ٹوٹ جائے گا، جیسا کہ اس حدیث سے مستفادہ ہوتا ہے۔اور بعض کےنزدیک یہ ایک تہدیدی حکم ہےجس کامقصد لوگوں کواسبال ازار سےروکنا ہے، وضو ا س سے نہیں ٹوٹے گا ۔بہرحال ایک مومن نمازی کی شلوار ہمیشہ اورہر وقت ٹخنوں سےاوپر ہی رہنی چاہیے ۔