كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْإِمَامِ يُحْدِثُ بَعْدَ مَا يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنْ آخِرِ الرَّكْعَةِ حسن صحيح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ ابْنِ عَقِيلٍ عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِفْتَاحُ الصَّلَاةِ الطُّهُورُ وَتَحْرِيمُهَا التَّكْبِيرُ وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ
کتاب: نماز کے احکام ومسائل
باب: امام نے آخری رکعت کے سجدے سے سر اٹھایا اور اس کا وضو ٹوٹ گیا تو؟
۔ سیدنا علی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” نماز کی مفتاح ( چابی ) وضو ہے ۔ اس کی تحریم ، تکبیر اور تحلیل سلام ہے ۔ “
تشریح :
تکبیر یعنی ( اللہ اکبر) کہنے سے عام مشاغل حرام ہوجاتے ہیں او ر (السلام علیکم ) کہے سےیہ مشاغل حلال ہوجاتےہیں ۔ نیز یہ بھی ثابت ہوا کہ نماز کی ابتداء لفظ (اللہ اکبر ) سے ہےاور اس سے نکلنے کےلیے (السلام علیکم ورحمۃاللہ) مشروع ہے نہ کوئی اورکلمات یااعمال۔
تکبیر یعنی ( اللہ اکبر) کہنے سے عام مشاغل حرام ہوجاتے ہیں او ر (السلام علیکم ) کہے سےیہ مشاغل حلال ہوجاتےہیں ۔ نیز یہ بھی ثابت ہوا کہ نماز کی ابتداء لفظ (اللہ اکبر ) سے ہےاور اس سے نکلنے کےلیے (السلام علیکم ورحمۃاللہ) مشروع ہے نہ کوئی اورکلمات یااعمال۔