كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْإِمَامِ يُحْدِثُ بَعْدَ مَا يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنْ آخِرِ الرَّكْعَةِ ضعیف حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زِيَادِ بْنِ أَنْعُمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ رَافِعٍ وَبَكْرِ بْنِ سَوَادَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَضَى الْإِمَامُ الصَّلَاةَ وَقَعَدَ فَأَحْدَثَ قَبْلَ أَنْ يَتَكَلَّمَ فَقَدْ تَمَّتْ صَلَاتُهُ وَمَنْ كَانَ خَلْفَهُ مِمَّنْ أَتَمَّ الصَّلَاةَ
کتاب: نماز کے احکام ومسائل
باب: امام نے آخری رکعت کے سجدے سے سر اٹھایا اور اس کا وضو ٹوٹ گیا تو؟
۔ سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” امام نے جب نماز پوری کر لی ہو اور ( آخری ) قعدہ میں بیٹھ گیا ہو اور کلام کرنے ( یعنی سلام پھیرنے ) سے پہلے ہی بے وضو ہو جائے تو اس کی نماز ہو گئی اور اس کے مقتدیوں کی بھی جنہوں نے نماز پوری پڑھی ہو ، نماز کامل ہو گی ۔ “
تشریح :
یہ روایت سنداً ضعیف ہے،اس لےقابل حجت نہیں ۔صحیح احادیث سےثابت ہےکہ تشہد اور سلام واجب ہے۔اس لیے امام مقتدی کاسلام سےپہلے وضو ٹوٹ جائے تو نماز دہرائے ،اسلام کےوجوب کےلیے درج ذیل حدیث دلیل ہے۔
یہ روایت سنداً ضعیف ہے،اس لےقابل حجت نہیں ۔صحیح احادیث سےثابت ہےکہ تشہد اور سلام واجب ہے۔اس لیے امام مقتدی کاسلام سےپہلے وضو ٹوٹ جائے تو نماز دہرائے ،اسلام کےوجوب کےلیے درج ذیل حدیث دلیل ہے۔