كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا دَخَلَ الْخَلَاءَ صحیح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ النَّضِرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ هَذِهِ الْحُشُوشَ مُحْتَضَرَةٌ فَإِذَا أَتَى أَحَدُكُمْ الْخَلَاءَ فَلْيَقُلْ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ
کتاب: طہارت کے مسائل
باب: آدمی بیت الخلاء داخل ہونا چاہے تو کیا پڑھے
سیدنا زید بن ارقم ؓ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا : ” یہ بیت الخلاء جنوں اور شیطانوں کے آنے جانے کی جگہیں ہیں ، لہٰذا تم میں سے جب کوئی بیت الخلاء جانا چاہے تو یہ کلمات کہہ لیا کرے : «أعوذ بالله من الخبث والخبائث» میں خبیث جنوں اور جنیوں ( کے شر ) سے اللہ کی پناہ میں آتا ہوں ۔ “
تشریح :
فوائد ومسائل: (1) یہ خبر امور غیبیہ میں سے ہے جو رسول اللہ ﷺ نے بیان فرمائی ہے اور تمام مسلمانوں پر فرض ہے کہ آپ کی دی ہوئی خبروں پر من وعن اور بلا چون وچرا ایمان لائیں۔(2) معلوم ہوا کہ اس دعا کی پابندی سے انسان کئی طرح کی ظاہری وباطنی پریشانیوں سے محفوظ رہ سکتا ہے ۔ اور آج کل جو گھر گھر میں جنوں اور آسیب کے حملوں کا چرچا ہے اس کے اسباب میں سے ایک یہ بھی ہے کہ لوگ خود ناپاک رہتے ہیں یا اس سنت مطہرہ کے تارک ہوتے ہیں ۔اعاذنا اللہ منہا۔
فوائد ومسائل: (1) یہ خبر امور غیبیہ میں سے ہے جو رسول اللہ ﷺ نے بیان فرمائی ہے اور تمام مسلمانوں پر فرض ہے کہ آپ کی دی ہوئی خبروں پر من وعن اور بلا چون وچرا ایمان لائیں۔(2) معلوم ہوا کہ اس دعا کی پابندی سے انسان کئی طرح کی ظاہری وباطنی پریشانیوں سے محفوظ رہ سکتا ہے ۔ اور آج کل جو گھر گھر میں جنوں اور آسیب کے حملوں کا چرچا ہے اس کے اسباب میں سے ایک یہ بھی ہے کہ لوگ خود ناپاک رہتے ہیں یا اس سنت مطہرہ کے تارک ہوتے ہیں ۔اعاذنا اللہ منہا۔