Book - حدیث 580

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ فِي جُمَّاعِ الْإِمَامَةِ وَفَضْلِهَا حسن صحیح حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَةَ، عَنْ أَبِي عَلِيٍّ الْهَمْدَانِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُول:ُ >مَنْ أَمَّ النَّاسَ فَأَصَابَ الْوَقْتَ فَلَهُ وَلَهُمْ، وَمَنِ انْتَقَصَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا فَعَلَيْهِ وَلَا عَلَيْهِمْ<.

ترجمہ Book - حدیث 580

کتاب: نماز کے احکام ومسائل باب: امامت کی فضیلت اور احکام کا بیان سیدنا عقبہ بن عامر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا فرماتے تھے ” جو شخص لوگوں کی امامت کرائے اور بروقت کرائے تو یہ اس کے لیے ، اور نمازیوں کے لیے باعث اجر ہے اور جس نے اس میں کوئی کمی کی تو اس کا گناہ امام پر ہے نمازیوں پر نہیں ۔ “
تشریح : امام کی زمہ داری انتہائی اہم ہے۔اسے اللہ اور اس کے رسولﷺ کا متبع ہوتے ہوئے لوگوں کا مقتدا (پیشوا) بننا چاہیے۔نہ کہ ان کی منشاء پر چلنے والا۔اور یہ اسی صورت میں ممکن ہے۔جب وہ صاحب علم وفراست ہوصرف اللہ سے ڈرنے والا ہو۔للہیت۔اور داعیانہ جزبات سے مملو ہو۔گویا امام صاحب کی عظیمت بھی ہونا چاہیے۔اور اپنی زمہ داری کو صحیح طریقے سے ادا کرنے والا بھی۔ امام کی زمہ داری انتہائی اہم ہے۔اسے اللہ اور اس کے رسولﷺ کا متبع ہوتے ہوئے لوگوں کا مقتدا (پیشوا) بننا چاہیے۔نہ کہ ان کی منشاء پر چلنے والا۔اور یہ اسی صورت میں ممکن ہے۔جب وہ صاحب علم وفراست ہوصرف اللہ سے ڈرنے والا ہو۔للہیت۔اور داعیانہ جزبات سے مملو ہو۔گویا امام صاحب کی عظیمت بھی ہونا چاہیے۔اور اپنی زمہ داری کو صحیح طریقے سے ادا کرنے والا بھی۔