Book - حدیث 58

كِتَابُ الطَّهَارَةِ بَابُ السِّوَاكِ لِمَنْ قَامَ مِنَ اللَّيْلِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حُصَيْنٌ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ لَيْلَةً عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا اسْتَيْقَظَ مِنْ مَنَامِهِ أَتَى طَهُورَهُ فَأَخَذَ سِوَاكَهُ فَاسْتَاكَ ثُمَّ تَلَا هَذِهِ الْآيَاتِ إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ حَتَّى قَارَبَ أَنْ يَخْتِمَ السُّورَةَ أَوْ خَتَمَهَا ثُمَّ تَوَضَّأَ فَأَتَى مُصَلَّاهُ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَجَعَ إِلَى فِرَاشِهِ فَنَامَ مَا شَاءَ اللَّهُ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ فَفَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ رَجَعَ إِلَى فِرَاشِهِ فَنَامَ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ فَفَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ رَجَعَ إِلَى فِرَاشِهِ فَنَامَ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ فَفَعَلَ مِثْل ذَلِكَ كُلُّ ذَلِكَ يَسْتَاكُ وَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ أَوْتَرَ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ حُصَيْنٍ قَالَ فَتَسَوَّكَ وَتَوَضَّأَ وَهُوَ يَقُولُ إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ حَتَّى خَتَمَ السُّورَةَ

ترجمہ Book - حدیث 58

کتاب: طہارت کے مسائل باب: رات کو اٹھنے والے کے لیے مسواک کا بیان سیدنا عبداللہ بن عباس کہتے ہیں کہ میں نے ایک بارنبی ﷺ کےہاں ( ان کےگھر میں) رات گزاری ۔تو جب آپ بیدارہوئے تواس جگہ آئے جہاں پانی رکھا ہواتھا ، آپ نے مسواک لی اور مسواک کرنےلگے ۔اس کے بعد آپ نےیہ آیات تلاوت فرمائیں( سورۃ آل عمران کی آخری آیات )( إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ .........)حتی کہ اختتام سورت کےقریب پہنچے بلکہ سورت ختم ہی کردی ۔پھر آپ نے وضو کیا اور اپنی جائے نماز پڑآگئے اوردو رکعتیں پڑھیں ۔پھر آپ اپنے بستر پرلوٹ آئے اور سورکعتیں پڑھیں۔پھر آپ اپنے بستر پرلوٹ آئے اور سوگئے اورجتنا اللہ نےجاہا سوئے رہے،پھر( دوبارہ ) جاگے او ر پہلے کی مانند کیا اورپھر اپنے بستر پرلوٹ آئے اورجتنا اللہ نے جاہا سوئے رہے۔پھر ( سہ بارہ ) جاگے اورپہلے کی مانند کیا۔ہربار مسواک کرتے اوردورکعت پڑھتے ۔پھر آپ نےوتر پڑھے۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اس حدیث کوابن فضیل نے حصین کےواسطے سے روایت کیا کہ ابن عباس ؓا:’’ آپ نےمسواک کی اور وضوکیا اوراس اثناءمیں آپ آیات کریمہ ( ان فی خلق السموات والارض ) پڑھ رہے تھے حتی کہ سورت ختم کردی ۔،،
تشریح : (1) اس قصے میں مسواک کےاہتمام کا ذکر ہےکہ نبی جب بھی جاگے مسواک کی۔(2) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہا کا یہ واقعہ ان کی کم عمری کاہے۔اس میں ان کی نجابت وسعادت کاواضح بیان ہے، بالخصوص رسول اللہ ﷺ کےمعمول جاننے کاشوق اوراس غرض کےلیے رات کی بیداری کی مشقت۔( رضی اللہ عنہ ) (1) اس قصے میں مسواک کےاہتمام کا ذکر ہےکہ نبی جب بھی جاگے مسواک کی۔(2) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہا کا یہ واقعہ ان کی کم عمری کاہے۔اس میں ان کی نجابت وسعادت کاواضح بیان ہے، بالخصوص رسول اللہ ﷺ کےمعمول جاننے کاشوق اوراس غرض کےلیے رات کی بیداری کی مشقت۔( رضی اللہ عنہ )