كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ التَّشْدِيدِ فِي ذَلِكَ صحیح َدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى أَنَّ عَمْرَو بْنَ عَاصِمٍ حَدَّثَهُمْ، قَالَ:، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ مُوَرِّقٍ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >صَلَاةُ الْمَرْأَةِ فِي بَيْتِهَا أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِهَا فِي حُجْرَتِهَا، وَصَلَاتُهَا فِي مَخْدَعِهَا أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِهَا فِي بَيْتِهَا<.
کتاب: نماز کے احکام ومسائل
باب: اس مسئلہ میں تشدید کا بیان
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم ﷺ سے راوی ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا ” عورت کی نماز اس کے اپنے گھر میں صحن کے بجائے کمرے کے اندر زیادہ افضل ہے ، بلکہ کمرے کی بجائے ( اندرونی ) کوٹھری میں زیادہ افضل ہے ۔ “
تشریح :
غرض یہ ہے کہ عورت جس قدر ہوسکے۔پردے کا اہتمام کرے۔
غرض یہ ہے کہ عورت جس قدر ہوسکے۔پردے کا اہتمام کرے۔