Book - حدیث 558

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْمَشْيِ إِلَى الصَّلَاةِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ، حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ حُمَيْدٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحَارِثِ عَنِ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >مَنْ خَرَجَ مِنْ بَيْتِهِ مُتَطَهِّرًا إِلَى صَلَاةٍ مَكْتُوبَةٍ، فَأَجْرُهُ كَأَجْرِ الْحَاجِّ الْمُحْرِمِ، وَمَنْ خَرَجَ إِلَى تَسْبِيحِ الضُّحَى لَا يَنْصِبُهُ إِلَّا إِيَّاهُ، فَأَجْرُهُ كَأَجْرِ الْمُعْتَمِرِ، وَصَلَاةٌ عَلَى أَثَرِ صَلَاةٍ لَا لَغْوَ بَيْنَهُمَا، كِتَابٌ فِي عِلِّيِّينَ<.

ترجمہ Book - حدیث 558

کتاب: نماز کے احکام ومسائل باب: نماز کے لیے پیدل چل کر جانے کی فضیلت سیدنا ابوامامہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو آدمی اپنے گھر سے وضو کر کے فرض نماز کے لیے نکلتا ہے تو اس کا اجر و ثواب ایسے ہے جیسے کہ حاجی احرام باندھے ہوئے آئے اور جو شخص چاشت کی نماز کے لیے نکلے اور اس مشقت یا اٹھ کھڑے ہونے کی غرض صرف یہی نماز ہو تو ایسے آدمی کا ثواب عمرہ کرنے والے کی مانند ہے ۔ اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کہ ان دونوں کے درمیان کوئی لغو نہ ہو علیین میں اندراج کا باعث ہے ۔ “
تشریح : نوافل گھر میں پڑھنا اٖفضل ہے۔اور مسجد میں بھی جائز ہے۔ویسے الفاظ حدیث میں نماز چاشت کے لئے مسجد میں جانے کی صراحت نہیں بلکہ نماز کے لئے اٹھنے یا جانے کا بیان ہے۔2۔(علیین)اس دیوان کا نام ہے۔جس میں ابرار کے اعمال درج کیے جاتے ہیں۔ نوافل گھر میں پڑھنا اٖفضل ہے۔اور مسجد میں بھی جائز ہے۔ویسے الفاظ حدیث میں نماز چاشت کے لئے مسجد میں جانے کی صراحت نہیں بلکہ نماز کے لئے اٹھنے یا جانے کا بیان ہے۔2۔(علیین)اس دیوان کا نام ہے۔جس میں ابرار کے اعمال درج کیے جاتے ہیں۔