Book - حدیث 544

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ فِي الصَّلَاةِ تُقَامُ وَلَمْ يَأْتِ الْإِمَامُ يَنْتَظِرُونَهُ قُعُودًا صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَجِيٌّ فِي جَانِبِ الْمَسْجِدِ، فَمَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ حَتَّى نَامَ الْقَوْمُ.

ترجمہ Book - حدیث 544

کتاب: نماز کے احکام ومسائل باب: اگر اقامت کے بعد امام نہ پہنچا ہو تو مقتدی حضرات بیٹھ کر اس کا انتظار کریں سیدنا انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نماز کے لیے اقامت کہ دی گئی اور رسول اللہ ﷺ مسجد کی ایک جانب میں ( کسی کے ساتھ ) سرگوشی میں مشغول رہے اور نماز کے لیے آئے تو لوگوں کو نیند آ رہی تھی ۔
تشریح : اس قدر طویل انتظار رسول اللہ ﷺ کی خصوصیت ہے۔تاہم اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ تکبیر کے بعد امام کسی سے ضروری بات میں مشغول ہوجائے تو ادب واحترام کا تقاضا ہے۔ کہ امام کا انتظار کیا جائے۔اور اس پر امام کو مطعون نہ کیا جائے۔ اس قدر طویل انتظار رسول اللہ ﷺ کی خصوصیت ہے۔تاہم اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ تکبیر کے بعد امام کسی سے ضروری بات میں مشغول ہوجائے تو ادب واحترام کا تقاضا ہے۔ کہ امام کا انتظار کیا جائے۔اور اس پر امام کو مطعون نہ کیا جائے۔