كِتَابُ السَّلَامِ بَابٌ فِي اتِّخَاذِ الْغُرَفِ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ مُطَرِّفٍ الرُّؤَاسِيُّ حَدَّثَنَا عِيسَى عَنْ إِسْمَعِيلَ عَنْ قَيْسٍ عَنْ دُكَيْنِ بْنِ سَعِيدٍ الْمُزَنِيِّ قَالَ أَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْنَاهُ الطَّعَامَ فَقَالَ يَا عُمَرُ اذْهَبْ فَأَعْطِهِمْ فَارْتَقَى بِنَا إِلَى عِلِّيَّةٍ فَأَخَذَ الْمِفْتَاحَ مِنْ حُجْرَتِهِ فَفَتَحَ
کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب
باب: بالا خانہ بنانا
سیدنا دکین بن سعید مزنی ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ہم نے آپ ﷺ سے غلے کا مطالبہ کیا ۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا ” عمر ! جاؤ اور ان کو دو ۔ “ چنانچہ وہ ہمیں لے کر ایک بالا خانے پر چڑھے اور اپنے حجرے سے چابی لے کر اس کو کھولا ۔
تشریح :
فی الواقع ضرورت ہو تو مکان کے اوپر مکان بنانا جائز ہے۔
فی الواقع ضرورت ہو تو مکان کے اوپر مکان بنانا جائز ہے۔