كِتَابُ السَّلَامِ بَابٌ فِي قُبْلَةِ الْيَدِ ضعيف حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي زِيَادٍ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي لَيْلَى حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ حَدَّثَهُ وَذَكَرَ قِصَّةً قَالَ فَدَنَوْنَا يَعْنِي مِنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَبَّلْنَا يَدَهُ
کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب
باب: ہاتھ پر بوسہ دینا
جناب عبدالرحمٰن بن ابو لیلیٰ نے بیان کیا کہ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ نے قصہ بیان کیا کہ ہم نبی کریم ﷺ کے قریب ہوئے اور ہم نے آپ ﷺ کے ہاتھ کو بوسہ دیا ۔
تشریح :
یہ روایت تو ضعیف ہے اور تفصیلی قصہ پیچھے حدیث٢٦٤٧میں گزر چکا ہے لیکن مسئلہ یہی ہے کہ اکرام وتعظیم میں دوسرے کے ہاتھ یا جسم کو بوسہ دینا جائز ہے جیسے کہ درج ذیل حدیث میں آرہا ہے-
یہ روایت تو ضعیف ہے اور تفصیلی قصہ پیچھے حدیث٢٦٤٧میں گزر چکا ہے لیکن مسئلہ یہی ہے کہ اکرام وتعظیم میں دوسرے کے ہاتھ یا جسم کو بوسہ دینا جائز ہے جیسے کہ درج ذیل حدیث میں آرہا ہے-