كِتَابُ السَّلَامِ بَابٌ فِي قُبْلَةِ الرَّجُلِ وَلَدَهُ صحيح حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ ثُمَّ قَالَ تَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبْشِرِي يَا عَائِشَةُ فَإِنَّ اللَّهَ قَدْ أَنْزَلَ عُذْرَكِ وَقَرَأَ عَلَيْهَا الْقُرْآنَ فَقَالَ أَبَوَايَ قُومِي فَقَبِّلِي رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ أَحْمَدُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَا إِيَّاكُمَا
کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب
باب: باپ کا اپنے بیٹے کو بوسہ دینا
جناب عروہ سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ ؓا نے ( واقعہ افک کے سلسلے میں بیان کرتے ہوئے ) کہا پھر نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” عائشہ خوشخبری ہو ! اللہ عزوجل نے تیری براءت نازل فر دی ہے ۔ “ اور اسے قرآن مجید کی آیات پڑھ کر سنائیں ، تو میرے ماں باپ نے مجھے کہا : اٹھو اور رسول اللہ ﷺ کے سر کو بوسہ دو ۔ تو میں نے کہا : میں اللہ عزوجل کی حمد کرتی ہوں ، تم دونوں کی نہیں ۔
تشریح :
بچوں کو بوسہ دینا اور میاں ،بیوی کا ایک دوسرے کو بوسہ دینا جائز ہے ۔
بچوں کو بوسہ دینا اور میاں ،بیوی کا ایک دوسرے کو بوسہ دینا جائز ہے ۔