Book - حدیث 5218

كِتَابُ السَّلَامِ بَابٌ فِي قُبْلَةِ الرَّجُلِ وَلَدَهُ صحیح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ الْأَقْرَعَ بْنَ حَابِسٍ أَبْصَرَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُقَبِّلُ حُسَيْنًا فَقَالَ إِنَّ لِي عَشَرَةً مِنْ الْوَلَدِ مَا فَعَلْتُ هَذَا بِوَاحِدٍ مِنْهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَا يَرْحَمُ لَا يُرْحَمُ

ترجمہ Book - حدیث 5218

کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب باب: باپ کا اپنے بیٹے کو بوسہ دینا سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ اقرع بن حابس ؓ نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ سیدنا حسین ؓ کو بوسہ دے رہے تھے ۔ تو اس نے کہا : تحقیق میرے دس بچے ہیں اور میں نے کسی کے ساتھ ایسے نہیں کیا ۔ ( کسی کو کبھی بوسہ نہیں دیا ) تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا ۔“
تشریح : 1-اپنے بچوں کو بوسہ دینا فطری محبت وشفقت کااظہار ہوتاہے ،باپ کے لئے جائز ہے کہ اپنی بیٹی کو بوسہ دے جیسے کہ اور کی حدیث میں گزراہے ،مگر بعض لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ اس سے کتراتے ہیں جو بلاشبہ غیر فطری ہے ۔ 2 : اللہ کی مخلوق پر رحم کرنا اللہ عزوجل کی رحمت کا باعث ہے- 1-اپنے بچوں کو بوسہ دینا فطری محبت وشفقت کااظہار ہوتاہے ،باپ کے لئے جائز ہے کہ اپنی بیٹی کو بوسہ دے جیسے کہ اور کی حدیث میں گزراہے ،مگر بعض لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ اس سے کتراتے ہیں جو بلاشبہ غیر فطری ہے ۔ 2 : اللہ کی مخلوق پر رحم کرنا اللہ عزوجل کی رحمت کا باعث ہے-