كِتَابُ السَّلَامِ بَابٌ فِي الْمُصَافَحَةِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ عَنْ الْأَجْلَحِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ مُسْلِمَيْنِ يَلْتَقِيَانِ فَيَتَصَافَحَانِ إِلَّا غُفِرَ لَهُمَا قَبْلَ أَنْ يَفْتَرِقَا
کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب
باب: مصافحہ کرنے کا بیان
سیدنا براء ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو کوئی دو مسلمان ملاقات کرتے اور پھر مصافحہ کرتے ہیں ، تو جدا ہونے سے پہلے ہی ان دونوں کی مغفرت فر دی جاتی ہے ۔ “
تشریح :
یہ روایت بعض محققین کے نزدیک صحیح ہے ۔ مسلمانوں کا ایک دوسرے کے ساتھ خوش دلی سےملنا اور مصافحہ کرنا آپس میں محبت کے اضافے اوراللہ تعالی کی طرف سے بخشش کا ذریعہ ہے۔ مصافحہ ایک مسنون اور مستحب عمل ہے ۔
یہ روایت بعض محققین کے نزدیک صحیح ہے ۔ مسلمانوں کا ایک دوسرے کے ساتھ خوش دلی سےملنا اور مصافحہ کرنا آپس میں محبت کے اضافے اوراللہ تعالی کی طرف سے بخشش کا ذریعہ ہے۔ مصافحہ ایک مسنون اور مستحب عمل ہے ۔