Book - حدیث 5209

كِتَابُ السَّلَامِ بَابُ كَرَاهِيَةِ أَنْ يَقُولَ: عَلَيْكَ السَّلَامُ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ أَبِي غِفَارٍ عَنْ أَبِي تَمِيمَةَ الْهُجَيْمِيِّ عَنْ أَبِي جُرَيٍّ الْهُجَيْمِيِّ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ عَلَيْكَ السَّلَامُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لَا تَقُلْ عَلَيْكَ السَّلَامُ فَإِنَّ عَلَيْكَ السَّلَامُ تَحِيَّةُ الْمَوْتَى

ترجمہ Book - حدیث 5209

کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب باب: ” علیک السلام “ کہنا مکروہ ہے سیدنا ابوجری ھجیمی ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا ، تو میں نے کہا : «عليك السلام يا رسول الله» آپ ﷺ نے فرمایا یہ لفظ «عليك السلام» مت بولو ، یہ مردوں کا سلام ہے ۔
تشریح : سلام کی ابتدا کرنے والا (اسلام وعلیکم یا اسلام علیک) کہے اور جواب دینے والا (وعلیکم اسلام یا وعلیک اسلام ) کہے ،یعنی اس میں حرف وا و کا اضافہ ہو ۔ صرف علیک اسلام ابتدا کرنے میں یا جواب دینے میں کسی طرح صحیح نہیں ۔ سلام کی ابتدا کرنے والا (اسلام وعلیکم یا اسلام علیک) کہے اور جواب دینے والا (وعلیکم اسلام یا وعلیک اسلام ) کہے ،یعنی اس میں حرف وا و کا اضافہ ہو ۔ صرف علیک اسلام ابتدا کرنے میں یا جواب دینے میں کسی طرح صحیح نہیں ۔