كِتَابُ السَّلَامِ بَابٌ فِي السَّلَامِ عَلَى النِّسَاءِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي حُسَيْنٍ سَمِعَهُ مِنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ يَقُولُ أَخْبَرَتْهُ أَسْمَاءُ ابْنَةُ يَزِيدَ مَرَّ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نِسْوَةٍ فَسَلَّمَ عَلَيْنَا
کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب
باب: عورتوں کو سلام کہنا
سیدہ اسماء بنت یزید ؓا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ ہم عورتوں کی جماعت پر گزرے تو آپ ﷺ نے ہمیں سلام کہا ۔
تشریح :
اجنبی عورتوں کو جہاں فتنے اور شیہےکا اندیشہ ہو ،سلام کہنا سنت ہے ۔ بالخصوص قوم کے بڑوں اوربزرگوں کے لئے یہ ایک مستحب عمل ہے۔
اجنبی عورتوں کو جہاں فتنے اور شیہےکا اندیشہ ہو ،سلام کہنا سنت ہے ۔ بالخصوص قوم کے بڑوں اوربزرگوں کے لئے یہ ایک مستحب عمل ہے۔