Book - حدیث 5200

كِتَابُ السَّلَامِ بَابٌ فِي الرَّجُلِ يُفَارِقُ الرَّجُلَ ثُمَّ يَلْقَاهُ أَيُسَلِّمُ عَلَيْهِ؟ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ إِذَا لَقِيَ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ فَلْيُسَلِّمْ عَلَيْهِ فَإِنْ حَالَتْ بَيْنَهُمَا شَجَرَةٌ أَوْ جِدَارٌ أَوْ حَجَرٌ ثُمَّ لَقِيَهُ فَلْيُسَلِّمْ عَلَيْهِ أَيْضًا قَالَ مُعَاوِيَةُ و حَدَّثَنِي عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ بُخْتٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ سَوَاءٌ

ترجمہ Book - حدیث 5200

کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب باب: دو آدمی جدا ہوں اور پھر ملیں تو بھی سلام کہیں ( خواہ جدائی تھوڑی ہی دیر کی ہو ) سیدنا ابوہریرہ ؓ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی سے ملے تو اسے سلام کہے ۔ پس اگر ان کے درمیان کوئی درخت ، دیوار یا پتھر حائل ہو جائے اور پھر دوبارہ ملے ، تو بھی سلام کہے ۔ جناب معاویہ ( معاویہ بن صالح ) نے کہا : مجھے عبدالوہاب بن بخت نے ابوزناد سے ، اس نے اعراج سے ، اس نے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے ، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے اسی کی مثل روایت کیا ۔