كِتَابُ النَّومِ بَابُ كَمْ مَرَّةً يُسَلِّمُ الرَّجُلُ فِي الِاسْتِئْذَانِ صحیح حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ, قَالَ: أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ, أَنَّ أَبَا مُوسَى اسْتَأْذَنَ عَلَى عُمَرَ... بِهَذِهِ الْقِصَّةِ، قَالَ فِيهِ، فَانْطَلَقَ بِأَبِي سَعِيدٍ، فَشَهِدَ لَهُ، فَقَالَ: أَخَفِيَ عَلَيَّ هَذَا مِنْ أَمْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ أَلْهَانِي السَّفْقُ بِالْأَسْوَاقِ، وَلَكِنْ سَلِّمْ مَا شِئْتَ وَلَا تَسْتَأْذِنْ.
كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل باب: اجازت طلب کرتے ہوئے آدمی کتنی بار السلام علیکم کہے ؟ جناب عبید بن عمیر سے روایت ہے کہ سیدنا ابوموسیٰ ؓ نے سیدنا عمر ؓ سے اجازت طلب کی ۔ اور مذکورہ قصہ بیان کیا ۔ اور اس میں ہے کہ وہ سیدنا ابوسعید ؓ کو ساتھ لے کر گئے تو انہوں نے ان کے حق میں گواہی دی ۔ تو سیدنا عمر ؓ نے کہا : کیا رسول اللہ ﷺ کا یہ فرمان مجھ سے مخفی رہا ہے ؟ مجھے بازار کے تجارتی مشاغل نے مشغول رکھا ۔ اور تم جب چاہو سلام کہہ کے آ جایا کرو اور اجازت نہ مانگا کرو ۔